ETV Bharat / state

موجودہ حالات پر جمعیت علمائے ہند کا اجلاس - meeting in ahmadabaad by jameeat ulma e hind

احمدآباد جمیعت علمائے ہند کے دفتر پر جمعیت علماء ہند کی جانب سے ایک اجلاس کا اہتمام کیا گیا جس میں جمیعت علمائے ہند کے سیکرٹری حکیم الدین قاسمی نے جب جمعیت یوتھ کلب کی اسکاوٹ سرگرمی اور ملک کے موجودہ حالات سی اےاے، این آر سی، این پی آر پر خصوصی بات چیت کی۔

جمعیت علمائے ہند کی میٹنگ
جمعیت علمائے ہند کی میٹنگ
author img

By

Published : Jan 2, 2020, 5:29 PM IST

اس موقع پر جمعیت علماء ہند کے سکریٹری حکیم الدین قاسمی نے ای ٹی وی بھارت نمائندہ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سی اےاے، این آر سی او این پی آر جیسے معاملے کو لے کر دو جنوری کو دہلی میں جمیعت علماء ہند کی ورکنگ کمیٹی میٹنگ کی جائے گی جس میں اس تعلق سے بحث کرکے آنے والے وقت کے لئے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

جمعیت علمائے ہند کی میٹنگ

انہوں نے شہریت ترمیم بل کے تعلق سے کہا کہ ہم کسی بھی طرح سے مذہبی تقسیم برداشت نہیں کریں گے کیونکہ شہریت ترمیمی بل ملک کے آئین اور ملک نظام کے خلاف ہیں۔ اس کا تعلق کسی مذہب سے نہیں ہیں این آر سی اور سی اے اے دونوں ہی غلط ہے اور جمیعۃ علماہند اس کی شدت سے مخالفت کر رہی ہے۔

جس طرح سے ملک میں سی اے اے لا کر دستور کے خلاف کام کیا جا رہا ہے اس ضمن میں جمیعۃ علماہند دستور کی روح کو باقی رکھنے کے لیے آواز اٹھا رہی ہے اس تعلق سے جمیعت علمائے ہند گجرات کے نائب صدر عبدالقدوس پالنپوری نے بتایا کہ ہم سی اے اے اور این آر سی کی سخت مخالفت کرتے ہیں موجودہ حالات کے پیش نظر سے جمیعت علمائے ہند ملک اور ملک دستور کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے اور ملک میں بھائی چارگی اور قومی یکجہتی کو برقرار رکھنے کا کام کر رہی ہے۔

شہر ترمیم بل کی حمایت ریلی کے دوران گجرات کے وزیر اعلی نے ایک بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ مسلموں کے لیے ایک سو پچاس ممالک ہیں اور ہندوؤں کے لیے صرف ایک ملک ہے اس پر جمیعت علمائے ہند کے جنرل سکریٹری نثار احمد انصاری نے کہا کہ وزیر اعلی کے اس بیان پر ہم کہنا چاہتے ہیں کہ ہندوستان کا ہر مسلمان اپنا ملک، اپنا گھر چھوڑ کر کہیں بھی نہیں جا سکتا اور کوئی بھی ملک انہیں قبول بھی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ یہ ملک مذہب کے نام پر تقسیم ہو چکا ہے اب دوبارہ ایسا بالکل نہیں ہونا چاہیے۔

شہریت ترمیم بل کے ذریعے ملک کو تقسیم کرنے کی بات کہی جا رہی ہے لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ ملک سی اے اے کے خطرے سے کس طرح سے بچایا جائے گا اور سی اے اے کی لڑائی کتنی کامیابی کی منزلیں طے کرتی ہے۔

اس موقع پر جمعیت علماء ہند کے سکریٹری حکیم الدین قاسمی نے ای ٹی وی بھارت نمائندہ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سی اےاے، این آر سی او این پی آر جیسے معاملے کو لے کر دو جنوری کو دہلی میں جمیعت علماء ہند کی ورکنگ کمیٹی میٹنگ کی جائے گی جس میں اس تعلق سے بحث کرکے آنے والے وقت کے لئے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

جمعیت علمائے ہند کی میٹنگ

انہوں نے شہریت ترمیم بل کے تعلق سے کہا کہ ہم کسی بھی طرح سے مذہبی تقسیم برداشت نہیں کریں گے کیونکہ شہریت ترمیمی بل ملک کے آئین اور ملک نظام کے خلاف ہیں۔ اس کا تعلق کسی مذہب سے نہیں ہیں این آر سی اور سی اے اے دونوں ہی غلط ہے اور جمیعۃ علماہند اس کی شدت سے مخالفت کر رہی ہے۔

جس طرح سے ملک میں سی اے اے لا کر دستور کے خلاف کام کیا جا رہا ہے اس ضمن میں جمیعۃ علماہند دستور کی روح کو باقی رکھنے کے لیے آواز اٹھا رہی ہے اس تعلق سے جمیعت علمائے ہند گجرات کے نائب صدر عبدالقدوس پالنپوری نے بتایا کہ ہم سی اے اے اور این آر سی کی سخت مخالفت کرتے ہیں موجودہ حالات کے پیش نظر سے جمیعت علمائے ہند ملک اور ملک دستور کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے اور ملک میں بھائی چارگی اور قومی یکجہتی کو برقرار رکھنے کا کام کر رہی ہے۔

شہر ترمیم بل کی حمایت ریلی کے دوران گجرات کے وزیر اعلی نے ایک بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ مسلموں کے لیے ایک سو پچاس ممالک ہیں اور ہندوؤں کے لیے صرف ایک ملک ہے اس پر جمیعت علمائے ہند کے جنرل سکریٹری نثار احمد انصاری نے کہا کہ وزیر اعلی کے اس بیان پر ہم کہنا چاہتے ہیں کہ ہندوستان کا ہر مسلمان اپنا ملک، اپنا گھر چھوڑ کر کہیں بھی نہیں جا سکتا اور کوئی بھی ملک انہیں قبول بھی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ یہ ملک مذہب کے نام پر تقسیم ہو چکا ہے اب دوبارہ ایسا بالکل نہیں ہونا چاہیے۔

شہریت ترمیم بل کے ذریعے ملک کو تقسیم کرنے کی بات کہی جا رہی ہے لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ ملک سی اے اے کے خطرے سے کس طرح سے بچایا جائے گا اور سی اے اے کی لڑائی کتنی کامیابی کی منزلیں طے کرتی ہے۔

Intro:gj_ahd_03_juh meeting_pkg_7205053

احمدآباد جمیعت علمائے ہند کے دفتر پر جمعیت علماء ہند کی جانب سے ایک میٹنگ کا اہتمام کیا گیا جس میں جمیعت علمائے ہند کے سیکرٹری حکیم الدین قاسمی نے جب جمیت یوتھ کلب کی اسکاوٹ سرگرمی اور ملک کے موجودہ حالات سی اےاے، این آر سی، این پی آر پر خصوصی بات چیت کی.


Body:
اس موقع پر جمعیت علماء ہند کے سکریٹری حکیم الدین قاسمی نے ای ٹی وی بھارت نمائندہ روشن آرا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سی اےاے، این آر سی او این پی آر جیسے معاملے کو لے کر 2 جنوری کو دہلی میں جمیعت علماء ہند کی ورکنگ کمیٹی میٹنگ کی جائے گا جس میں اس تعلق سے بحث کرکے آنے والے وقت کے لئے لائحہ عمل طے کیا جائے گا

انہوں نے شہریت ترمیم بل کے تعلق سے کہا کہ ہم کسی بھی طرح سے مذہبی تقسیم برداشت نہیں کریں گے کیونکہ شہریت ترمیمی بل ملک کے آئین اور ملک نظام کے خلاف ہیں. اس کا تعلق کسی مذہب سے نہیں ہیں این آر سی اور سی اے اے دونوں ہی غلط ہے اور جمیعۃ علماہند اس کی شدت سے مخالفت کر رہی ہے
بائٹ1
حکیم الدین قاسمی
قومی سیکرٹری
جمعیت علمائے ہند.

جس طرح سے ملک میں سی اے اے لا کر دستور کے خلاف کام کیا جارہا ہے اس ضمن میں جمیعۃ علماہند دستور کی روح کو باقی رکھنے کے لیے آواز اٹھا رہی ہے اس تعلق سے جمیعت علمائے ہند گجرات کے نائب صدر عبدالقدوس پالنپوری نے بتایا کہ ہم سی اے اے اور این آر سی کی سخت مخالفت کرتے ہیں موجودہ حالات کے پیش نظر سے جمیعت علمائے ہند ملک اور ملک دستور کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے اور ملک میں بھائی چارگی اور قومی یکجہتی کو برقرار رکھنے کا کام کر رہی ہے.
بائٹ2
عبدالقدوس پالنپوری
نائب صدر
جمعیۃ علماء ہند گجرات
فضل ہے کہ گزشتہ دنوں ہیں شہر ترمیم بل کی حمایت ریلی کے دوران گجرات کے وزیر اعلی ذروں پہ نے ایک بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ مسلموں کے لیے ایک سو پچاس ممالک ہیں اور ہندوؤں کے لیے صرف ایک ملک ہے اس پر جمیعت علمائے ہند کے جنرل سکریٹری نثار احمد انصاری نے کہا کہ وزیر اعلی کے اس بیان پر ہم کہنا چاہتے ہیں کہ ہندوستان کا ہر مسلمان اپنا ملک، اپنا گھر چھوڑ کر کہیں بھی نہیں جا سکتا اور کوئی بھی ملک انہیں قبول بھی نہیں کرسکتا انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ یہ ملک مذہب کے نام پر تقسیم ہو چکا ہے اب دوبارہ ایسا بالکل نہیں ہونا چاہیے
بائٹ3
نثار احمد انصاری
جنرل سکریٹری
جمعیت علماء ہند گجرات


Conclusion:

شہریت ترمیم بل کے ذریعے ملک کو تقسیم کرنے کی بات کہی جارہی ہے لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ ملک سی اے اے کے خطرے سے کس طرح سے بچایا جائے گا اور سی اے اے کی لڑائی کتنی کامیابی کے منزلیں طے کرتی ہے،.
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.