ETV Bharat / state

Your Health During Ramadan: رمضان المبارک میں کیسے اپنی صحت کا خیال رکھیں؟

author img

By

Published : Apr 1, 2022, 6:28 PM IST

رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ سایہ فگن ہونے والا ہے، جس کو لے کر ہر مسلمان تیاری کر رہا ہے۔ رمضان میں روزہ رکھنے کے دوران کن باتوں کا دھیان رکھنا چاہیے؟ کس طرح کے کھانے پینے کو فوقیت دینا چاہیے اور کس سے پرہیز کرنا چاہیے? What kind of food should be eaten in Ramadan?۔ اس بارے میں گجرات کے شہر احمد آباد کے مشہور معالج ڈاکٹر راشد ووہرا سے نمائندہ ای ٹی وی بھارت نے خصوصی گفتگو کی ہے، جو پیش خدمت ہے۔

your health during Ramadan
your health during Ramadan

احمد آباد: ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں طبی خدمات انجام دے رہے ڈاکٹر راشد وہرا نے رمضان المبارک کے تعلق سے کہا کہ ماہ رمضان کے مقدس مہینے میں خصوصی عبادت کا اہتمام کیا جاتا ہے تو وہی اس ماہ میں سحری اور افطار کے لیے انواع و اقسام نام کے پکوان بھی تیار کیے جاتے ہیں لیکن روزہ رکھتے وقت ہمیں اس بات کا خاص خیال رکھنا ہوگا کہ سحری اور افطار میں ہم کس طرح کے خوراک استعمال کریں۔ رمضان میں ہمیں اپنی ڈائٹ کا خاص خیال رکھنا چاہیے اور ایسی خوراک کا استعمال کرنا چاہیے جو غذائیت سے بھرپور ہو اور باآسانی ہضم ہو سکے Talk to Dr. Rashid about Ramadan۔

ویڈیو دیکھیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ نے رمضان میں اپنی ڈائٹ کا خیال نہیں رکھا تو اس سے سینے میں جلن، بدہضمی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس لیے ماہ رمضان میں اپنے صحت بہتر رکھنے کے لئے سحری میں آپ آٹے کے چپاتی یا ملٹی گرین بریڈ کا استعمال کریں۔ اس کے علاوہ سحری کے لئے جو کا دلیہ بھی ایک بہترین آپشن ہے کیوں کہ جو آہستہ آہستہ ہضم ہوتا ہے اور اس سے کافی دیر تک بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سحری میں دہی کا استعمال کرنا بھی صحت کےلئے بہترین سمجھا جاتا ہے How to take care of your health during fasting۔

اس کے ساتھ سحری میں چائے کے استعمال سے گریز کریں کیونکہ چائے میں کیفین کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور سحری میں چائے پینے کی وجہ سے روزے کے دوران آپ کو سینے میں جلن اور بہت زیادہ پیاس اور بدہضمی سی کیفیت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ماہ رمضان میں افطار کی تیاری کے لیے خواتین گھنٹوں پہلے کچن کا رخ کر لیتی ہیں اور طرح طرح کے پکوڑے، سموسے، پکوڑے دہی بڑے بناتی ہیں اس سے بھی بیماری سے دوچار ہو سکتے ہیں۔ اس تعلق سے ڈاکٹر راشد وہرا نے بتایا کہ افطار میں پانی کا استعمال صحت کے لیے بہترین ثابت ہو سکتا ہے کہ اس میں پروٹین بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ پھلوں کا استعمال کرنا نہایت ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ رمضان میں تلی ہوئی اشیاء اور زائد نمک والی غذا کے استعمال سے بر ہضمی ہو سکتی ہے اور بہت زیادہ پیاس لگتی ہے۔ جبکہ تلی ہوئی چیزیں وزن میں اضافہ بھی کرتی ہے۔ اس لئے کوشش کرے کے خوراک کے لیے ہلکی غذا کا انتخاب کریں۔ گرمی کو مدنظر رکھتے ہوئے تاثیر میں ٹھنڈی گزار جیسے کہ کھیرا، پیاز اور مولی کا استعمال کرے کہ جسم کے درجہ حرارت کو متعدل رکھتے ہیں۔ ماہ رمضان میں اکثر لوگ سر درد کی شکایت کرتے ہیں۔ تو سر درد کیوں ہوتا ہے اور یہ نہ ہو اس کے لیے کیا کرنا چاہیے اس تعلق سے ڈاکٹر نے نے راشد وہ نے بتایا کہ کہ رمضان میں اکثر لوگوں کو پانی کی کمی کی وجہ سے سر درد کی شکایت ہو جاتی ہے۔ اس لیے روزہ کھولنے کے بعد وقفے وقفے سے کم از کم پانچ سے چھ گلاس پانی پینا چاہیے تاہم ناریل کا پانی کی کمی پوری کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے اسے افطار کے وقت میٹھے مشروبات کی بجائے استعمال کرنے سے، آپ تروتازہ محسوس کر سکتے ہیں۔

انہوں نے شوگر کے مریضوں کے لئے کہا کہ شوگر میں ٹائپ ون اور ٹائپ ٹو کا خطرہ ہوتا ہے۔ ٹائپنگ کے مریضوں کو رمضان میں روزہ رکھنے سے منع کر دیتے ہیں جبکہ ان کی نسبت ٹائپ ٹو مریضوں کو روزہ رکھنے کی اجازت دیتے ہیں۔ ٹائپنگ مریضوں میں حاملہ یا وہ بچے شامل ہیں جن کو شوگر ہو جاتی ہے۔

مزید پڑھیں:

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی بیمار ہے اور روزہ رکھ رہا ہے اور روزے رکھنے سے آپ کی حالت بگڑ سکتی ہو یا بیماری کا عرصہ میں لمبا ہو سکتا ہے تو آپ رمضان کے روزے چھوڑ سکتے ہیں۔ ناک اور گلے کے راستے سے دوائی لینے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے لیکن اگر ضروری دوائیاں چھوڑ دینے کی وجہ سے آپ کی صحت کے لیے سنگین خطرہ ہو تو آپ روزے بعد میں رکھ لینا چاہے یا روزہ چھوڑ دینا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ روزے کے دوران ورزش کرنی ہو تو مشورہ ہے کہ دن کے اختتام کے قریب ہلکی ورزش کریں یعنی روزہ کھولنے سے تھوڑا وقت دے تاکہ پھر جلدی سے کھا پی سکیں اس کے علاوہ نماز پڑھنا بہت بڑی عبادت ہے اور اس کے ساتھ نماز ورزش کا اچھا طریقہ ہے۔

احمد آباد: ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں طبی خدمات انجام دے رہے ڈاکٹر راشد وہرا نے رمضان المبارک کے تعلق سے کہا کہ ماہ رمضان کے مقدس مہینے میں خصوصی عبادت کا اہتمام کیا جاتا ہے تو وہی اس ماہ میں سحری اور افطار کے لیے انواع و اقسام نام کے پکوان بھی تیار کیے جاتے ہیں لیکن روزہ رکھتے وقت ہمیں اس بات کا خاص خیال رکھنا ہوگا کہ سحری اور افطار میں ہم کس طرح کے خوراک استعمال کریں۔ رمضان میں ہمیں اپنی ڈائٹ کا خاص خیال رکھنا چاہیے اور ایسی خوراک کا استعمال کرنا چاہیے جو غذائیت سے بھرپور ہو اور باآسانی ہضم ہو سکے Talk to Dr. Rashid about Ramadan۔

ویڈیو دیکھیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ نے رمضان میں اپنی ڈائٹ کا خیال نہیں رکھا تو اس سے سینے میں جلن، بدہضمی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس لیے ماہ رمضان میں اپنے صحت بہتر رکھنے کے لئے سحری میں آپ آٹے کے چپاتی یا ملٹی گرین بریڈ کا استعمال کریں۔ اس کے علاوہ سحری کے لئے جو کا دلیہ بھی ایک بہترین آپشن ہے کیوں کہ جو آہستہ آہستہ ہضم ہوتا ہے اور اس سے کافی دیر تک بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سحری میں دہی کا استعمال کرنا بھی صحت کےلئے بہترین سمجھا جاتا ہے How to take care of your health during fasting۔

اس کے ساتھ سحری میں چائے کے استعمال سے گریز کریں کیونکہ چائے میں کیفین کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور سحری میں چائے پینے کی وجہ سے روزے کے دوران آپ کو سینے میں جلن اور بہت زیادہ پیاس اور بدہضمی سی کیفیت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ماہ رمضان میں افطار کی تیاری کے لیے خواتین گھنٹوں پہلے کچن کا رخ کر لیتی ہیں اور طرح طرح کے پکوڑے، سموسے، پکوڑے دہی بڑے بناتی ہیں اس سے بھی بیماری سے دوچار ہو سکتے ہیں۔ اس تعلق سے ڈاکٹر راشد وہرا نے بتایا کہ افطار میں پانی کا استعمال صحت کے لیے بہترین ثابت ہو سکتا ہے کہ اس میں پروٹین بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ پھلوں کا استعمال کرنا نہایت ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ رمضان میں تلی ہوئی اشیاء اور زائد نمک والی غذا کے استعمال سے بر ہضمی ہو سکتی ہے اور بہت زیادہ پیاس لگتی ہے۔ جبکہ تلی ہوئی چیزیں وزن میں اضافہ بھی کرتی ہے۔ اس لئے کوشش کرے کے خوراک کے لیے ہلکی غذا کا انتخاب کریں۔ گرمی کو مدنظر رکھتے ہوئے تاثیر میں ٹھنڈی گزار جیسے کہ کھیرا، پیاز اور مولی کا استعمال کرے کہ جسم کے درجہ حرارت کو متعدل رکھتے ہیں۔ ماہ رمضان میں اکثر لوگ سر درد کی شکایت کرتے ہیں۔ تو سر درد کیوں ہوتا ہے اور یہ نہ ہو اس کے لیے کیا کرنا چاہیے اس تعلق سے ڈاکٹر نے نے راشد وہ نے بتایا کہ کہ رمضان میں اکثر لوگوں کو پانی کی کمی کی وجہ سے سر درد کی شکایت ہو جاتی ہے۔ اس لیے روزہ کھولنے کے بعد وقفے وقفے سے کم از کم پانچ سے چھ گلاس پانی پینا چاہیے تاہم ناریل کا پانی کی کمی پوری کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے اسے افطار کے وقت میٹھے مشروبات کی بجائے استعمال کرنے سے، آپ تروتازہ محسوس کر سکتے ہیں۔

انہوں نے شوگر کے مریضوں کے لئے کہا کہ شوگر میں ٹائپ ون اور ٹائپ ٹو کا خطرہ ہوتا ہے۔ ٹائپنگ کے مریضوں کو رمضان میں روزہ رکھنے سے منع کر دیتے ہیں جبکہ ان کی نسبت ٹائپ ٹو مریضوں کو روزہ رکھنے کی اجازت دیتے ہیں۔ ٹائپنگ مریضوں میں حاملہ یا وہ بچے شامل ہیں جن کو شوگر ہو جاتی ہے۔

مزید پڑھیں:

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی بیمار ہے اور روزہ رکھ رہا ہے اور روزے رکھنے سے آپ کی حالت بگڑ سکتی ہو یا بیماری کا عرصہ میں لمبا ہو سکتا ہے تو آپ رمضان کے روزے چھوڑ سکتے ہیں۔ ناک اور گلے کے راستے سے دوائی لینے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے لیکن اگر ضروری دوائیاں چھوڑ دینے کی وجہ سے آپ کی صحت کے لیے سنگین خطرہ ہو تو آپ روزے بعد میں رکھ لینا چاہے یا روزہ چھوڑ دینا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ روزے کے دوران ورزش کرنی ہو تو مشورہ ہے کہ دن کے اختتام کے قریب ہلکی ورزش کریں یعنی روزہ کھولنے سے تھوڑا وقت دے تاکہ پھر جلدی سے کھا پی سکیں اس کے علاوہ نماز پڑھنا بہت بڑی عبادت ہے اور اس کے ساتھ نماز ورزش کا اچھا طریقہ ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.