امتحانات میں 71.83فی صد لڑکے اور72.01فی صد لڑکیاں کامیاب ہوئے ہیں۔ جبکہ اس سال گجراتی میڈیم سے زیادہ اچھا رزلٹ انگریزی میڈیم کا درج کیا گیا۔ وہیں احمدآباد کی مشہور ایف ڈٰی سیکنڈری اسکول فور ہیومن کا رزلٹ78.68 فی صد ہے۔ مسلم طالبات نے سائنس میں نمایاں کامیابی حاصل کر اسکول کا نام روشن کیا۔
احمدآباد کی مشہور ایف ڈی سیکنڈری اسکول فار گرلس میں بڑی تعداد میں مسلم طلبا آرٹس، سائنس، کامرس میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ اس اسکول میں سائنس پڑھنے والوں کے طلبا دسویں جماعت تک تواردو میں تعلیم حاصل کرتے ہیں لیکن جب ان ہی بچوں کو سائنس میں جانے کا کا وقت آتا ہے تو انہیں گجراتی زبان میں سائنس میں داخلہ لینا پڑتا ہے۔
جس سے اردو زبان کے مسلم طلبا کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اس تعلق سے اسکول کی پرنسپل انیسہ شیخ نے کہا کہ ایک بڑے عرصے تک انھوں نے اردو میں ہی سائنس کی کلاسس چلائی لیکن بچوں کی پریشانیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے گجراتی میڈیم شروع کرنا پڑا۔
ان کا کہا کہنا تھا کہ ان کے اسکول میں غریب مسلم طالبات تعلیم حاصل کررہی ہیں ایسے میں وہ ان کی بہتر تعلیم کے لیے ہر ممکن مدد کرتے رہتے ہیں اور اسی کے نتیجے میں آج ان کے اسکول کا اتنا اچھا رزلٹ آیا ہے۔
ایف ڈی سیکنڈری اسکول فار گرلس کی اس سال سائنس میں ٹاپ کرنے والی سید الفیہ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں جس نے کئی ساری اقتصادی پریشانیوں کا سامنا کرنے کے باوجود 93 فیصد کے ساتھ نمایاں نمبرات حاصل کئے۔
اس موقعے پر سید الفیہ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ان کا خواب پورا ہوا ہے اس میں ان کے والدین اور اسکول کا کافی تعاون رہا اور اب وہ ڈاکٹر بننا چاہتی ہیں۔
سید الفیہ کے والد سید فروز کا کہنا ہے کہ بھلے ہی انھیں الفیہ کو سائنس پڑھانے میں پریشانیاں جھیلنی پڑیں لیکن آج اس نے کامیابی حاصل کر یہ ثابت کردیا کہ لڑکیاں کسی سے کم نہیں ہوتی ہیں اور اس کے ڈاکٹر بننے کے خواب کو وہ ضرور پوراکریں گے۔
وہیں اس اسکول میں دوم اور سوم آنے والی طالبات نے کہا کہ سائنس میں کامیاب ہونا ہی ان کے لیے بہت بڑی بات ہے کیوںکہ انھوں نے دن رات ایک کرکے کامیاب ہونے کے لئے محنت کی تھی آج اس کا رزلٹ بڑا شاندار ملا اور انھیں اس کی بے حد خوشی ہے۔