احمد آباد: ملک مخالف سرگرمیوں میں گجرات کے نوجوانوں کو ملوث کرنے اور شدت پسند تنظیم القاعدہ سے جوڑنے کے الزام میں اے ٹی ایس نے احمد آباد سے تین بنگلہ دیشیوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان کی گرفتاری کے بعد معلوم ہوا کہ وہ تینوں غیرقانونی طریقے سے بھارت میں داخل ہوئے تھے۔ بتایا جارہا ہے کہ یہ لوگ تنظیم کے نام پر فنڈ جمع کررہے تھے۔ اے ٹی ایس نے ان کے قبضے سے جعلی دستاویزات اور لٹریچر بھی برآمد کیا ہے۔ گجرات اے ٹی ایس نے محمد سجیب احمد علی کو گرفتار کیا ہے۔ وہیں احمد علی اپنے بنگلہ دیشی ہینڈلر شارق الاسلام سے رابطے میں رہ کر احمد آباد کے مسلم نوجوانوں کو القاعدہ سے جوڑنے اور اسے فروغ دینا کا کام کر رہا تھا۔ اس کے علاوہ بنگلہ دیش کے ضلعی صدر شائبہ کے ساتھ مل کر سازش بھی کی جارہی تھی جس میں محمد سجیب کے ساتھ ہی آکاش خان، منا خان اور عبدالطیف بنگلہ دیش سے گجرات آکر اس طرح کی سر گرمی کرتے ہوئے پائے گئے ہیں۔
تفتیش کے دوران احمدعلی نے انکشاف کیا کہ وہ اور اس کے ساتھی منا خالد انصاری عرف منا خان اور اظہر الاسلام کفیل الدین انصاری عرف جہانگیر عرف آکاش خان شدت پسند تنظیم القاعدہ سے لوگوں کو جوڑنے اور فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے جعلی شناختی کارڈز کا استعمال کرتے ہوئے بنگلہ دیش سے غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوئے تھے۔ گجرات اے ٹی ایس نے مزید بتایا کہ شدت پسندی کے فروغ کے لیے مفرور ملزم اظہرالسلام انصاری عرف آکاش خان نے فنڈ جمع کیا تھا اس لیے اے ٹی ایس نے اظہر السلام کے ساتھ ہی منا خالد انصاری اور عبدالطیف کی بھی تلاش شروع کر دی ہے۔ تاہم گجرات اے ٹی ایس 2021 سرگرم شدت پسند تنظیم کتنے افراد جڑے ہوئے ہیں اور انہیں کس قسم کی تربیت دی گئی ہے۔ کہیں ملک میں کسی بڑے حملے کی سازش تو نہیں کی جارہی ہے اس سے متعلق گجرات اے ٹی ایس نے تحقیقات شروع کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Three Suspected Detained in Ahmedabad احمدآباد میں تین مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا