خبر ایجنسی اے این آئی نے گجرات کے اے ٹی ایس کے ڈی آئی جی ہمانشو شکلا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ، "جن تینوں کو گرفتار کیا گیا تھا انہوں نے اس جرم کا اعتراف کیا ہے۔"
یوپی پولیس کے ڈی جی پی او پی سنگھ نے لکھنؤ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تین افراد جن کی شناخت مولانا شیخ ، فیضان ، اور راشد پٹھان کے نام سے ہوئی ہے اور سورت سے ان تینوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان سے تفتیش کی جارہی ہے۔ تینوں کی عمر تقریبا بیس برس کے آس پاس ہے۔
سنگھ نے کہا ، "پٹھان کملیش کے قتل کی سازش کا ماسٹر مائنڈ تھا کیونکہ کملیش نے 2015 میں پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ناپسندیدہ تبصرے کیے تھے۔"
انہوں نے کہا کہ ہم گجرات اے ٹی ایس کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور اب تک کسی بھی دہشت گرد تنظیم کا ہاتھ اس میں سامنے نہیں آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام تفصیلات دیکھیں گے اور کارروائی کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ، "لکھنؤ پولیس کی ایک یونٹ بھی ان تینوں سے پوچھ گچھ کررہی ہے۔ جرائم کی جگہ سے برآمد کیا گیا ایک مٹھائی کا ڈبہ اس معاملے کا پردہ فاش کرنے میں ایک بڑا سراغ رہا۔"
ڈی جی پی نے یہ بھی کہا کہ محمد مفتی نعیم کاظمی اور امام مولانا انوارلحق کو یوپی کے بجنور سے حراست میں لیا گیا ہے۔
ڈی جے پی نے کہا کہ "ایسا معلوم ہوتا ہے کہ قتل کی وجہ تیواری کا نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر 2015 میں بیان دینا تھا، لیکن ابھی تک کسی چیز کی تصدیق نہیں ہوپائی ہے۔
واضح رہے کہ تیواری کو جمعہ کے روز لکھنؤ کے علاقے ناکا میں گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔ تیواری ہندو مہاسبھا کے سابق رہنما تھے اور انہوں نے ہندو سماج پارٹی کی بنیاد رکھی تھی۔
بتایا جا رہا ہے کہ ان تینوں ملزمین کو اتر پردیش پولیس کو سونپا جائے گا۔