ETV Bharat / state

AMC Qabristan Case احمد آباد میں قبرستان بنانے کا معاملہ، عدالت عظمیٰ نے ہائیکورٹ کا فیصلہ پلٹ دیا

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 13, 2023, 1:02 PM IST

مائنارٹی کوآرڈینیشن کمیٹی گجرات نے گجرات ہائی کورٹ میں ایک پی آئی ایل داخل کر کے احمد آباد میونسپل کارپوریشن کو نئے قبرستان کی تعمیر سے متعلق ہدایت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے عرضی گزار پر دس ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ان کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ تازہ پیش رفت میں سپریم کورٹ اس معاملے پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورت کے فیصلے کو پلٹ دیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

احمد آباد: احمد آباد میں قبرستان کی تعمیر سے متعلق ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کو پلٹ دیا۔ عدالت عظمیٰ نے ہائی کورٹ کی طرف سے عرضی گزار پر عائد کئے گئے 10 ہزار جرمانے کو نہ صرف منسوخ کر دیا بلکہ ناقابل سماعت قرار دی گئی اس پر عرضی پر ہائی کورٹ کو سماعت کرنے کا حکم دیا ہے۔ دراصل مائنارٹی کوآرڈینیشن کمیٹی گجرات کے کنوینر مجاہد نفیس نے گجرات ہائی کورٹ میں ایک پی آئی ایل داخل کی تھی جسے ہائی کورٹ نے خارج کر دیا اور مجاہد نفیس پر دس ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔ انہوں نے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا جس پر سپریم کورٹ نے سماعت کرتے ہوئے مجاہد نفیس سے مانگے گئے 10 ہزار جرمانے کو منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ اس عرضی پر سماعت کرنے کا حکم دیا۔
دراصل احمد آباد کی آبادی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے اور احمد آباد میں بڑی تعداد میں مسلمان بھی آباد ہیں جس کی وجہ سے قبرستان کی شدید کمی ہوتی جا رہی ہے اور لوگوں کو میتوں کو دفنانے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ احمد آباد میونسپل کارپوریشن شمشان گھاٹ بناتی ہے لیکن اب تک اس نے ایک بھی قبرستان کی جگہ مختص نہیں کی ہے۔ احمد آباد میں اقلتی برادری کے لیے قبرستان کی زمین مختص نہ کرنے کے معاملے پر مائنارٹی کوآرڈینیشن کمیٹی گجرات کے کنوینر مجاہد نفیس کی جانب سے گجرات ہائی کورٹ میں ایک مفاد عامہ کی درخواست دائر کی گئی تھی جس پر سماعت کے دوران گجرات ہائی کورٹ نے کہا کہ عدالت کا قیمتی وقت آر ٹی آئی کارکنان کی درخواستوں کے سماعت میں ضائع نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت کی جانب سے پہلے خارج کی گئی درخواست کو دوبارہ عدلت میں پیش کر کے عدالت کا قیمتی وقت ضائع کیا گیا ہے۔ عدالت نے اس پر درخواست گزار پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جسے عدالت کی لیگل سروس کمیٹی میں جمع کرانے کو کہا گیا۔ اس معاملے پر عرضی گزار مجاہد نفیس نے سپریم کورٹ کا رخ کیا۔ عدالت عظمیٰ میں اس معاملے کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے جسٹس سوریا کانت اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے عرضی گزار کے ذریعے اٹھائے گئے معاملے کو کھلا رکھنے کا حکم دیا اور ہائی کورٹ کے ذریعے عائد کیے گئے 10 ہزار جرمانے کو بھی منسوخ کر دیا۔
مزید پڑھیں: Gujarat High Court ہائی کورٹ کا وقت ضائع کرنے پر جرمانہ
درخواست گزار مجاہد نفیس کی جانب سے اس رٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ میونسپل کارپوریشن آئینی برابری سمیت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ اس لیے کارپوریشن کو حکم دیا جائے کہ وہ دیگر اقلیتی برادریوں کو بھی اسی طرح کی سہولیات فراہم کرے جس طرح کارپوریشن ہندو مذہب کے ماننے والوں کو آخری رسومات کے لیے جگہ انتظامات یا سہولت فراہم کرتا ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے رٹ میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ آئین میں ہر شہری کو دیے گئے بنیادی حق کو مدنظر رکھتے ہوئے اور گجرات کے اراضی احمد اباد میونسپل کارپوریشن ایکٹ کی دفعات کے تحت کارپوریشن کا فرض ہے کہ وہ ذات پات، مذہب اور مسلک کے تفریق کے بغیر ہر شہری کو شمشان گھاٹ اور قبرستان کا انتظام کرے اور دیگر ضروری سہولیات فراہم کرے لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ گذشتہ 70 برسوں سے احمد آباد میں میونسپم کارپوریشن وجود میں یے اور اس دوران اس نے ہندوؤں کے لیے 24 شمشان گھاٹوں کا انتظام کیا لیکن اقلیتی برادریوں کے لیے تعلق رکھنے والے افراد کی آخری رسومات کے لیے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے ہیں اور اب تک میونسپل کارپوریشن کی جانب سے قبرستان بنایا نہیں گیا ہے جس سے مسلم برادری کو جنازہ دفنانے میں کافی دقت اور قلت محسوس ہو رہی ہے کیونکہ جو بھی قبرستان ہیں وہ بہت ہی زیادہ قدیم ہیں اور وہ وقف کئے ہوے قبرستان ہیں لیکن میونسپل کارپوریشن کا ایک بھی قبرستان مختص نہیں کیا گیا ہے۔

احمد آباد: احمد آباد میں قبرستان کی تعمیر سے متعلق ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کو پلٹ دیا۔ عدالت عظمیٰ نے ہائی کورٹ کی طرف سے عرضی گزار پر عائد کئے گئے 10 ہزار جرمانے کو نہ صرف منسوخ کر دیا بلکہ ناقابل سماعت قرار دی گئی اس پر عرضی پر ہائی کورٹ کو سماعت کرنے کا حکم دیا ہے۔ دراصل مائنارٹی کوآرڈینیشن کمیٹی گجرات کے کنوینر مجاہد نفیس نے گجرات ہائی کورٹ میں ایک پی آئی ایل داخل کی تھی جسے ہائی کورٹ نے خارج کر دیا اور مجاہد نفیس پر دس ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔ انہوں نے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا جس پر سپریم کورٹ نے سماعت کرتے ہوئے مجاہد نفیس سے مانگے گئے 10 ہزار جرمانے کو منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ اس عرضی پر سماعت کرنے کا حکم دیا۔
دراصل احمد آباد کی آبادی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے اور احمد آباد میں بڑی تعداد میں مسلمان بھی آباد ہیں جس کی وجہ سے قبرستان کی شدید کمی ہوتی جا رہی ہے اور لوگوں کو میتوں کو دفنانے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ احمد آباد میونسپل کارپوریشن شمشان گھاٹ بناتی ہے لیکن اب تک اس نے ایک بھی قبرستان کی جگہ مختص نہیں کی ہے۔ احمد آباد میں اقلتی برادری کے لیے قبرستان کی زمین مختص نہ کرنے کے معاملے پر مائنارٹی کوآرڈینیشن کمیٹی گجرات کے کنوینر مجاہد نفیس کی جانب سے گجرات ہائی کورٹ میں ایک مفاد عامہ کی درخواست دائر کی گئی تھی جس پر سماعت کے دوران گجرات ہائی کورٹ نے کہا کہ عدالت کا قیمتی وقت آر ٹی آئی کارکنان کی درخواستوں کے سماعت میں ضائع نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت کی جانب سے پہلے خارج کی گئی درخواست کو دوبارہ عدلت میں پیش کر کے عدالت کا قیمتی وقت ضائع کیا گیا ہے۔ عدالت نے اس پر درخواست گزار پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جسے عدالت کی لیگل سروس کمیٹی میں جمع کرانے کو کہا گیا۔ اس معاملے پر عرضی گزار مجاہد نفیس نے سپریم کورٹ کا رخ کیا۔ عدالت عظمیٰ میں اس معاملے کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے جسٹس سوریا کانت اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے عرضی گزار کے ذریعے اٹھائے گئے معاملے کو کھلا رکھنے کا حکم دیا اور ہائی کورٹ کے ذریعے عائد کیے گئے 10 ہزار جرمانے کو بھی منسوخ کر دیا۔
مزید پڑھیں: Gujarat High Court ہائی کورٹ کا وقت ضائع کرنے پر جرمانہ
درخواست گزار مجاہد نفیس کی جانب سے اس رٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ میونسپل کارپوریشن آئینی برابری سمیت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ اس لیے کارپوریشن کو حکم دیا جائے کہ وہ دیگر اقلیتی برادریوں کو بھی اسی طرح کی سہولیات فراہم کرے جس طرح کارپوریشن ہندو مذہب کے ماننے والوں کو آخری رسومات کے لیے جگہ انتظامات یا سہولت فراہم کرتا ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے رٹ میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ آئین میں ہر شہری کو دیے گئے بنیادی حق کو مدنظر رکھتے ہوئے اور گجرات کے اراضی احمد اباد میونسپل کارپوریشن ایکٹ کی دفعات کے تحت کارپوریشن کا فرض ہے کہ وہ ذات پات، مذہب اور مسلک کے تفریق کے بغیر ہر شہری کو شمشان گھاٹ اور قبرستان کا انتظام کرے اور دیگر ضروری سہولیات فراہم کرے لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ گذشتہ 70 برسوں سے احمد آباد میں میونسپم کارپوریشن وجود میں یے اور اس دوران اس نے ہندوؤں کے لیے 24 شمشان گھاٹوں کا انتظام کیا لیکن اقلیتی برادریوں کے لیے تعلق رکھنے والے افراد کی آخری رسومات کے لیے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے ہیں اور اب تک میونسپل کارپوریشن کی جانب سے قبرستان بنایا نہیں گیا ہے جس سے مسلم برادری کو جنازہ دفنانے میں کافی دقت اور قلت محسوس ہو رہی ہے کیونکہ جو بھی قبرستان ہیں وہ بہت ہی زیادہ قدیم ہیں اور وہ وقف کئے ہوے قبرستان ہیں لیکن میونسپل کارپوریشن کا ایک بھی قبرستان مختص نہیں کیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.