میٹنگ میں ملک کے موجودہ حالات ، ہجومی تشدد، قربانی و عیدالاضحیٰ کا مسئلہ اور ملک کی موجودہ سیاست پر بات چیت کی گئی اور کچھ اہم فیصلے لیے گئے۔
اس میٹنگ میں ملک میں بڑھ رہے ہجومی تشدد کی واردات کے سلسلے میں آل انڈیا ملی کاؤنسل گجرات کے صدر مفتی رضوان القاسمی تاراپوری نے کہا ''حکومت سے ان کا مطالبہ ہے کہ ماب لنچنگ ملک کے لیے ناسور اور کینسر کی طرح ایک مرض بن گیا ہے اس سے ملک کا نام پوری دنیا میں بدنام ہو رہا ہے اور ملک کا امن و امان و بھائی چارہ ختم ہورہا ہے۔ اس لیے ماب لنچنگ کے سلسلے میں سخت سے سخت قانون بنایا جائے''۔
وہیں قربانی کے دوران مسلمانوں کے سامنے پیش آنے والے مسائل کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ آج کا مسلمان ڈر۔ ڈر کر قربانی کا جانور خریدتا ہے اور قربانی کرتا ہے، کیوںکہ اسے لگتا ہے کہ کہیں میرے جانور کر پکڑا نہ جائے۔
انہوں نے کہا کہ ان مسائل و حالات کو مد ںظر رکھتے ہوئے جلد ہی ہم قربانی کو لے کر احمدآباد پولیس کمشنر سے ملاقات کرنے جائیں گے اور مطالبہ کریں گے کہ مسلمانوں کو آزادانہ طور پر مقدس تہوار عید الاضحیٰ منانے کے لیے فضا ہموارکی جائے اور مسلمانوں کو اعتماد میں رکھ کر قربانی کے موقع پر معقول انتظامات اور اقدامات کیے جائیں۔
اسی تعلق سے کمشنر کی جانب سے ایک سرکلر بھی جاری کیا جائے جس میں لکھا ہو کہ مسلمانو کا عید الاضحیٰ کا تہوار بھائی چارے اور قانون کے دائرے کے تحت منایا جائے۔