ETV Bharat / state

ایک شاعر: شبنم انصاری سے خاص گفتگو

ایک شاعر پروگرام کے تحت گجرات کے مشہور شاعر شبنم انصاری نے ای ٹی وی بھارت اردو سے خصوصی گفتگو کی۔ اس دوران انہوں نے اپنا مشہور کلام بھی پیش کیا۔

urdu poet shabnam ansari
شبنم انصاری
author img

By

Published : Aug 7, 2021, 4:27 PM IST

گجرات کے مشہور و معروف شاعر شبنم انصاری کا اصل نام مزمل حسین محمد سعید انصاری ہے۔ ان کا تخلص شبنم ہے یہی وجہ ہے کہ مزمل حسین اپنے اصل نام کی بجائے تخلص شبنم انصاری کے نام سے مشہور ہیں۔

دیکھیں ویڈیو

شبم انصاری کی پیدائش احمدآباد میں یکم اپریل 1948 میں ہوئی۔ 22 سال کی عمر سے یعنی سنہ 1970 سے انہوں نے شعر و شاعری کی دنیا میں قدم رکھا۔

اس تعلق سے شبنم انصاری کا کہنا ہے کہ شعر و شاعری سننا اور پڑھنے کا شوق مجھے بچپن سے تھے۔ شروعات میں ٹوٹی پھوٹی شاعری لکھتا تھا اور 22 سال کی عمر سے باقاعدہ شعر و شاعری لکھنے لگا۔

انہوں نے بتایا کہ میں نےزیادہ تر غزلیں لکھی ہیں۔ جس کے میرا دو شعری مجموعہ طائر احساس اور آئینہ احساس منظر عام پر آ چکا ہے۔

دو شعری مجموعہ نعمہ احساس اور آوارہ روشنی زیر ترتیب ہے لیکن گجرات ساہتیہ اکادمی کی جانب سے ملنے والی پینشن گزشتہ کئی ماہ سے بند ہو گئی جس کے سبب اقتصادی تنگی کی وجہ سے یہ کتاب شائع نہیں ہو پا رہی ہے۔

urdu poet shabnam ansari
شبنم انصاری

واضح رہے کہ شبنم انصاری کی غزلوں میں اپنے خیالات کے اظہار کا جو سلیقہ ہے اور احساس کی جو شائستگی ہے وہ کلاسیکی غزل سے مربوط ہے۔ ان میں افسردگی نہیں بلکہ تازگی کاری ہے۔ وہ روایت کا احترام کرتے ہوئے نئی راہوں سے گزرتے ہیں اور وہ اس عمل سے با خبر ہیں۔

مزید پڑھیں:

ایک شاعر: نعت و منقبت کا شاعر پی سی وشوکرما (پریم جونپوری)

پیش ہیں شبنم انصاری کے کچھ اشعار :

پرانے دائروں کو توڑنے کی نئی ترکیب سوچی کہ رہی ہے

یہ لازمی نہیں ہر بار ہو زمیں کی شکست

اے آسماں تجھے اس بار ہارنا ہوگا

یہ کرشمہ بھی تمہارے شہر میں آیا نظر

دھوپ کے جلتے بدن پر چاندنی کا سر ملا۔

گجرات کے مشہور و معروف شاعر شبنم انصاری کا اصل نام مزمل حسین محمد سعید انصاری ہے۔ ان کا تخلص شبنم ہے یہی وجہ ہے کہ مزمل حسین اپنے اصل نام کی بجائے تخلص شبنم انصاری کے نام سے مشہور ہیں۔

دیکھیں ویڈیو

شبم انصاری کی پیدائش احمدآباد میں یکم اپریل 1948 میں ہوئی۔ 22 سال کی عمر سے یعنی سنہ 1970 سے انہوں نے شعر و شاعری کی دنیا میں قدم رکھا۔

اس تعلق سے شبنم انصاری کا کہنا ہے کہ شعر و شاعری سننا اور پڑھنے کا شوق مجھے بچپن سے تھے۔ شروعات میں ٹوٹی پھوٹی شاعری لکھتا تھا اور 22 سال کی عمر سے باقاعدہ شعر و شاعری لکھنے لگا۔

انہوں نے بتایا کہ میں نےزیادہ تر غزلیں لکھی ہیں۔ جس کے میرا دو شعری مجموعہ طائر احساس اور آئینہ احساس منظر عام پر آ چکا ہے۔

دو شعری مجموعہ نعمہ احساس اور آوارہ روشنی زیر ترتیب ہے لیکن گجرات ساہتیہ اکادمی کی جانب سے ملنے والی پینشن گزشتہ کئی ماہ سے بند ہو گئی جس کے سبب اقتصادی تنگی کی وجہ سے یہ کتاب شائع نہیں ہو پا رہی ہے۔

urdu poet shabnam ansari
شبنم انصاری

واضح رہے کہ شبنم انصاری کی غزلوں میں اپنے خیالات کے اظہار کا جو سلیقہ ہے اور احساس کی جو شائستگی ہے وہ کلاسیکی غزل سے مربوط ہے۔ ان میں افسردگی نہیں بلکہ تازگی کاری ہے۔ وہ روایت کا احترام کرتے ہوئے نئی راہوں سے گزرتے ہیں اور وہ اس عمل سے با خبر ہیں۔

مزید پڑھیں:

ایک شاعر: نعت و منقبت کا شاعر پی سی وشوکرما (پریم جونپوری)

پیش ہیں شبنم انصاری کے کچھ اشعار :

پرانے دائروں کو توڑنے کی نئی ترکیب سوچی کہ رہی ہے

یہ لازمی نہیں ہر بار ہو زمیں کی شکست

اے آسماں تجھے اس بار ہارنا ہوگا

یہ کرشمہ بھی تمہارے شہر میں آیا نظر

دھوپ کے جلتے بدن پر چاندنی کا سر ملا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.