ریاست گجرات میں سماجی کارکن عمراز چشمہ والا نے موجودہ سرکاری ملازمین و افسران کو وقف ایکٹ کی تعلیم و تربیت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
دراصل گجرات کے شہر سدھ پور میں رہنے والے ایک سماجی کارکن عمر دراز چشمہ والا نے گزشتہ ماہ ایک آر ٹی ائی کر گجرات میں وقف کی سرگرمیوں سے جڑے سرکاری ملازمین اور افسران کو وقف ایکٹ کی تعلیم و تربیت دی گئی ہے یا نہیں؟ ایسی معلومات طلب کی تھی۔
جس کے جواب میں لیگل ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ 'اب تک سرکاری ملازمین کو وقف ایکٹ کی تعلیم نہیں دی گئی ہے۔'
اس تعلق سے سماجی کارکن عمر دراز چشمہ والا نے کہا کہ 'اکثر سرکاری ملازمین کو وقف ایکٹ کے بارے میں معلومات نہیں ہوتی ہے، جس کے سبب کئی مرتبہ کچھ غلط فیصلے اور حکم جاری ہو جاتے ہیں۔ جس سے بچنے کے لئے موجودہ سرکاری ملازمین و افسران کو وقف ایکٹ کی تعلیم و تربیت دینی چاہئے۔'
انہوں نے کہا کہ 'سب سے بڑی بات یہ ہے کہ وقف ایکٹ کے شیکشن 85 میں صاف طور سے درج کیا گیا ہے کہ ریونیو کورٹ اور سول کورٹ کو وقف کے تعلق سے مقدمہ چلانے کا کوئی حق نہیں ہے۔ وقف کے مقدمات کو چلانے کا حق صرف اور صرف وقف ٹربیونل کو ہے لیکن اس کے باوجود ریونیو کورٹ اور سول کورٹس میں کءی آرڈ وقف کے تعلق سے ہو جاتے ہے۔'
عمراز چشمہ والا کا کہنا ہے کہ 'اس طرح سے ٹریبیونل کی بجائے دوسری کورٹ میں وقف کے مقدمے نہ جائے، اس لیے ضروری ہے کہ سرکاری ملازمین کو وقف ایکٹ کی تعلیم و تربیت دی جائے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ ا'س تعلق سے ہم نے ایک درخواست بھیجی ہے اور اگر اس کا جواب نہیں آتا ہے تو آنے والے دنوں میں ہم اس تعلق سے گجرات ہائی کورٹ میں پی آئی ایل فائل کریں گے۔'