بھارتی مکمہ آثار قدیمہ نے گجرات میں تاریخی عمارتوں اور مساجد کو کورونا وائرس کے پیش نظر 31 مارچ تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جس کے تحت تاریخی عمارتوں اور مساجد کے باہر گیٹ پر نوٹس چسپاں کر دیے گئے ہیں کہ یہ مسجد کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر 31 مارچ تک بند رہے گی۔
دراصل احمدآباد کی تاریخی مساجد یعنی سیری سعید کی جالی والی مسجد، جامع مسجد، رانی سپری کی مسجد کے گیٹ پر محکمہ آثار قدیمہ نے ایک نوٹس چسپاں کی ہے کہ 31 مارچ تک یہ مسجد بند رہے گی۔
جس کی وجہ سے پانچ وقت کی نماز پڑھنے والے نمازیوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور نمازیوں میں غم وغصہ بھی دیکھنے کو ملا ہے۔
اس تعلق سے کانگریس رہنما بدرالدین شیخ نے بتایا کہ 'ہر مسلمان پانچ وقت کی نماز ادا کرتا ہے تو سب سے پہلے وہ وضو کرتا ہے اور وضو کرنے سے کورونا وائرس پھیلنے کا کوئی خطرہ ممکن نہیں ہے۔ اس کے باوجود مسجد کو بند کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'مسلم برادری کے لوگ نماز مسجد میں ادا نہیں کر پا رہے ہیں اس لئے لوگ پریشان ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہم چاہتے ہیں کہ جلد از جلد اس نوٹس کو ہٹایا جائے اور دوبارہ سے مساجد کو نماز ادا کرنے کے لیے کھولا جائے۔'