گجرات کے احمدآباد کے دریاپور سے کانگریس کے رکن اسمبلی غیاث الدین شیخ نے بلقیس بانو جنسی زیادتی کے معاملے میں سب سے پہلے کانگریس نے ہی احتجاج کا سلسلہ شروع کیا تھا۔اس کے بعد دوسری سیاسی جماعتوں نے بلقیس بانو کے معاملے کو لے کرسیاست کرنے لگی۔ہمیں اسدالدین اویسی سے اس سلسلے میں کچھ سکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔Congress MLA From Daryapur Gyasuddin Shaikh Reaction On Bilkis Bano Case
رکن اسمبلی غیاث الدین شیخ نے کہا کہ جیسے ہی بلقیس بانو جنسی زیادتی کے معاملے ملوث ملزمین کی رہائی دی گئی تھی ویسے ہی کانگریس سڑکوں پر اتری تھی۔سب سے پہلے کانگریس نے اس کی مذمت کی تھی۔عمران کھیڑا والا اور جاوید پیرزادہ یہ تینوں مسلم اراکین اسمبلی نے جم کر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا،ہمیں حراست میں بھی لیا گیا تھا. اس کے باوجود ہم پر الزام لگایا جاتا ہے کہ ہم خاموش بیٹھے ہیں. یہ پوری طرح سے غلط بات ہے.
احمدآباد کے درپاپورسے کانگریس کے رکن اسمبلی غیاث الدین شیخ نے کہاکہ مجلس کے سربراہ اور رکن پارلیمان اسدالدین اویسی کو بلقیس بانو جنسی زیادتی کے معاملے کو لے کر کچھ بولنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ کانگریس واحد پارٹی ہے جس نے بلقیس بانو کے معاملے پر سب سے زیادہ احتجاج کیا۔دوسری پارٹیوں نے بلقیس بانو کے معاملے کولے کرسیاست کرنے کی کوشش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Exclusive Interview With Owaisi بلقیس بانو کیس صرف مسلمانوں کا نہیں بلکہ انصاف کا مسئلہ بھی ہے، اویسی
دراصل 2002 فسادات میں بلقیس بانو جنسی زیادتی کے معاملے ملوث 11 ملزمین کو گجرات حکومت کی جانب سے رہا کئے جانے کے بعد یہ معاملہ سیاسی رخ اختیار کرلیا. اسدالدین اویسی نے اپنے گجرات دورے پر بلقیس بانو کے ملزمین کی رہائی دئیے پر زبردست غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔ کانگریس اور عام آدمی پارٹی کو کہا تھا کہ ان لوگوں نے بلقیس بانو کے معاملے پر خاموشی اختیار کر لی ہے.