ریاست گجرات کے شہر احمدآباد میں اردو ساہتیہ اکادمی گاندھی نگر اور خانقاہ شبیریہ ٹرسٹ احمدآباد کے باہمی اشتراک سے ایک روزہ سمینار بعنوان اردو کی خاتون شعراء' کا اہتمام کیا گیا۔
اردو ادب میں خواتین کا بے حد اہم حصہ رہا ہے اور خواتین شعراء کے بغیر اردو ادب ادھورا ہے، اس تعلق سے اردو کے چاہنے والوں کو اس سمینار میں معلومات دی گئی اور خواتین شعراء پر مشاعرہ بھی کیا گیا۔
ایسے میں اردو پروفیسر ڈاکٹر ناظمہ انصاری نے کہا کہ اردو ادب میں شروعات میں خواتین کو جگہ نہیں ملی لیے لیکن اردو شاعری شاعری میں ہمیشہ سے صنف نازک کا ہی ذکر ہوتا رہا، ایسے میں آہستہ آہستہ خواتین شعراء نے شاعری کرنا شروع کیا اور ان کی شاعری نے اردو ادب کو بلندی تک پہنچایا جس کی بہترین مثال پروین شاکر کی شاعری ہے۔
اس سیمینار میں معروف شاعرہ رئیسہ خمار آرزو کے چوتھے شعری مجموعہ 'متاع جاں ہے تو' کا رسم اجراء بھی کیا گیا۔
اپنی کتاب کے تعلق سے رئیسہ خمار نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس شعری مجموعے میں موجودہ مسائل، عورت کے درد و غم، محبت کی عکاسی، رومانیت وغیرہ موضوع پر غزل لکھی ہیں، تاہم انسان کو انسان دوستی، خلوص اور محبت کا درس دینے والے پیغامات جیسی شاعری بھی قلمبند کی گئی ہے، امید ہے کہ یہ کتاب قارئین کو بے حد پسند آئے گی۔
یوں تو گجرات میں اردو خستہ حالی کا شکار ہوتی جارہی ہے، لیکن اسے زندہ و جاوید رکھنے کا کام اس طرح کے سیمناروں میں کیا جارہا ہے جس کی بہترین مثال اردو کی خاتون شاعرہ کا سیمنار رہا ہے۔