احمدآباد: اس معاملے پر شویتا گوسوامی کی عرضی پر گجرات ہائی کورٹ کے جسٹس اے ایس سوپیہ کی بینچ نے ریاستی حکومت سے واضح طور پر کہا تھا کہ احتجاج اور مظاہروں کے قوانین کو ویب سائٹ پر ان لائن رکھا جانا چاہیے۔ اسے معلومات کے حق کے تحت بھی دیا جانا چاہیے۔ اس پر مزید سماعت کرتے ہوئے جسٹس اے ایس سوپیہ اور جسٹس مینگڈے نے اس معاملے پر حلف نامہ ریکارڈ پر لے کر محکمہ پولیس کو ہدایت دی کہ وہ تمام متعلقہ قوانین 12 ہفتوں کے اندر ویب سائٹ پر شائع کیے جائے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے دیوالی کی تعطیلات کے بعد کیس کی سماعت طے کی ہے تاکہ اس بات کی تصدیق کی جا سکے کہ بیان حلفی کے مطابق کام ہوا ہے یا نہیں۔
اس پورے معاملے پر کنٹیمپ آف کورٹ کی عرضی داخل کی گئی ہے کیونکہ اس سے قبل ہائی کورٹ نے جو حکم دیا تھا اس میں کہا گیا تھا کہ پولیس درخواست گزار کو اصول یا احکامات دینے سے انکار نہیں کر سکتی۔اس کے تحت پولیس دھرنا یا مظاہروں کو منسوخ کرنے کے درخواست پر کاروائی کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:PIL For Minority Cemetery اقلیتی برادری کے لیے قبرستان: گجرات ہائی کورٹ میں پی آئی ایل دائر
تاہم حکم پر عمل درامد نہ ہونے کی وجہ سے درخواست گزارنے سے گھنٹے بعد کورٹ کی پٹیشن داخل کر دی پچھلے سماعت میں انچارج ایڈیشنل پولیس کمشنر احمد اباد سٹی نے ایک وکیل کے ذریعے عدالت میں ایک تحریری درخواست جمع کرائی کہ گجرات پولیس ایکٹ کی دفعہ 33 کے تحت کوئی اصول نہیں بنائے گئے ہیں۔