نیشنل رجسٹریشن آف سیٹیزنز کے متعلق ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے گجرات میں کانگریس اقلیتی سیل کے سیکریٹری عمر خان نے حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا 'این آر سی مسلمانوں کو ڈرانے کا ایک ہتھیار ہےاس سے حکومت ثابت کر رہی ہے کہ تم بی جے پی کے لئے کام کرو ورنہ این آرسی سے ہم تمہیں ڈرا دیں گے'۔
انھوں نے کہا 'مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کہہ رہے ہیں کہ اب این آر سی پورے ہندوستان میں نافذ کیا جائے گا حکومت صرف این آر سی پر ہی کام کرے گی؟ طلبا کی بنیادی سہولیات پر کام کب کروگے؟ کسانوں کی خود کشی روکنے کے لئے کب کام کیا جائے گا؟ بے روزگاروں کو روزگار دینے کا کام آپ کب کروگے؟حکومت کو متحد کرنے کا کام کب کروگے؟'۔
عمر خان نے گجرات کے وزیر اعلیٰ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت کے پاس اتنا پیسہ ہے کہ وزیر اعلیٰ وجئے روپانی نے 191 کروڑ کا ہوائی جہاز ہی خرید لیا۔ جو پیسہ بے روزگاروں اور کسانوں کے کام آ سکتا تھا۔
عمر خان نے حکومت سے اپیل کی کہ این آرسی کا ڈھونگ بندکرکے بھارت کے بنیادی مسائل پر کام کیا جائے۔
واضع رہے کہ این آر سی کا مقصد پہلے آسام کے باشندوں کی پہچان کرنا تھا، آسام کی یہ بہت پرانی مانگ تھی کے ریاست میں بنگلادیش سے لوگ آکر رہ رہے ہیں، اس لیے شہریوں کی جانچ کی جائے، جس کے بعد حکومت نے یہ قدم اٹھایا تھا۔
این آر سی پر ملکی صطح پر چرچا تب ہونے لگی جب حال ہی میں وزیر داخلہ امت شاہ نے ایون بالا میں کہا تھا کہ این آر سی کو اب پورے ملک میں نافذ کیا جائے گا۔