معاملے کی سماعت احمدآباد کی میٹرو پولیٹن میجسٹریٹ کورٹ میں ہوئی، جہاں عائشہ کے شوہر عارف خان کو 3 دن کی ریمانڈ کے بعد دوبارہ آج میٹرو پولیٹن کورٹ پیش کیا گیا۔ سماعت کے دوران عائشہ کے وکیل اور ان کے اہل خانہ کو عائشہ کا لکھا ہوا ایک خط بھی دستیاب ہوا ہے جو اس کیس میں ایک اہم رول ادا کر سکتا ہے۔
عائشہ کے نئے خط سے سنسنی خیز انکشافات، خط میں کیا ہے؟ - عائشہ کے شوہر عارف
عائشہ کے والد لیاقت علی مکرانی نے کہا ''ہم چاہتے ہیں کہ عارف کو پھانسی نہ دی جائے بلکہ عمر قید کی سزا دی جائے تاکہ وہ زندگی بھر جیل میں تڑپے اور اس نے عائشہ کے ساتھ جو کیا اس کا اسے احساس ہو۔''
'عائشہ کا اپنے شوہر عارف خان کو لکھا ہوا ایک خط'
معاملے کی سماعت احمدآباد کی میٹرو پولیٹن میجسٹریٹ کورٹ میں ہوئی، جہاں عائشہ کے شوہر عارف خان کو 3 دن کی ریمانڈ کے بعد دوبارہ آج میٹرو پولیٹن کورٹ پیش کیا گیا۔ سماعت کے دوران عائشہ کے وکیل اور ان کے اہل خانہ کو عائشہ کا لکھا ہوا ایک خط بھی دستیاب ہوا ہے جو اس کیس میں ایک اہم رول ادا کر سکتا ہے۔
اس تعلق سے عائشہ کی پیروی کرنے والے وکیل ظفر خان پٹھان نے کہا کہ' آج میٹرو پولیٹن کورٹ میں عارف کی ریمانڈ کی میعاد مکمل ہونے کے بعد عارف کو پیش کیا گیا تھا، اس موقع پر پولس نے عارف کو مزید ریمانڈ میں رکھنے کا مطالبہ نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے عارف کو مزید تحقیقات کے لیے جیل بھیج دیا گیا'۔ انہوں نے کہا کہ ' ہمیں عائشہ کے ہاتھوں لکھا ہوا ایک خط بھی ملا ہے جس کی زبان ہندی ہے اور تحریر انگریزی یعنی رومن میں ہے۔ اس میں عائشہ نے اپنے شوہر عارف سے کہا ہے کہ میں تم سے بہت پیار کرتی ہوں، تم نےمجھ پر غلط الزام لگایا۔ میرا نام کسی غیر کے ساتھ جوڑا، مجھے چار چار دنوں تک بھوکا رکھا، مجھے پریشان کیا، جو میں نے نہیں کیا اس کی مجھے سزا دی'۔
انہوں نے کہا کہ' اس خط کو مزید تفتیش کے لیے ایف ایس ایل میں بھیجا جائے گا۔ عارف اور عائشہ ایک دوسرے سے پیار کرتے تھے اور انسٹاگرام سےان کی چیٹنگ شروع ہوئی تھی، بعد میں دونوں کی شادی کردی گئی تھی اس لیے عائشہ کی شادی زبردستی عارف سے کرانے کی جو غلط خبر گردش کر رہی ہے وہ محض افواہ ہے'۔مزید پڑھیں: خود کشی کا دل شکن واقعہ: 'میں ہواؤں کی طرح ہوں، بس بہنا چاہتی ہوں' تاہم عائشہ کے والد لیاقت علی مکرانی نے کہا کہ' کورٹ میں آج عارف کو پیش کیا گیا۔ ہم چاہتے ہیں کہ عارف کو پھانسی نہ دی جائے بلکہ عمر قید کی سزا دی جائے تاکہ وہ زندگی بھر جیل میں تڑپے اور اس نے عائشہ کے ساتھ جو کیا اس کا اسے احساس ہو'۔
اس تعلق سے عائشہ کی پیروی کرنے والے وکیل ظفر خان پٹھان نے کہا کہ' آج میٹرو پولیٹن کورٹ میں عارف کی ریمانڈ کی میعاد مکمل ہونے کے بعد عارف کو پیش کیا گیا تھا، اس موقع پر پولس نے عارف کو مزید ریمانڈ میں رکھنے کا مطالبہ نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے عارف کو مزید تحقیقات کے لیے جیل بھیج دیا گیا'۔ انہوں نے کہا کہ ' ہمیں عائشہ کے ہاتھوں لکھا ہوا ایک خط بھی ملا ہے جس کی زبان ہندی ہے اور تحریر انگریزی یعنی رومن میں ہے۔ اس میں عائشہ نے اپنے شوہر عارف سے کہا ہے کہ میں تم سے بہت پیار کرتی ہوں، تم نےمجھ پر غلط الزام لگایا۔ میرا نام کسی غیر کے ساتھ جوڑا، مجھے چار چار دنوں تک بھوکا رکھا، مجھے پریشان کیا، جو میں نے نہیں کیا اس کی مجھے سزا دی'۔
انہوں نے کہا کہ' اس خط کو مزید تفتیش کے لیے ایف ایس ایل میں بھیجا جائے گا۔ عارف اور عائشہ ایک دوسرے سے پیار کرتے تھے اور انسٹاگرام سےان کی چیٹنگ شروع ہوئی تھی، بعد میں دونوں کی شادی کردی گئی تھی اس لیے عائشہ کی شادی زبردستی عارف سے کرانے کی جو غلط خبر گردش کر رہی ہے وہ محض افواہ ہے'۔مزید پڑھیں: خود کشی کا دل شکن واقعہ: 'میں ہواؤں کی طرح ہوں، بس بہنا چاہتی ہوں' تاہم عائشہ کے والد لیاقت علی مکرانی نے کہا کہ' کورٹ میں آج عارف کو پیش کیا گیا۔ ہم چاہتے ہیں کہ عارف کو پھانسی نہ دی جائے بلکہ عمر قید کی سزا دی جائے تاکہ وہ زندگی بھر جیل میں تڑپے اور اس نے عائشہ کے ساتھ جو کیا اس کا اسے احساس ہو'۔
Last Updated : Mar 6, 2021, 7:01 PM IST