ریاست گجرات کے شہر احمدآباد کی شاندار وراثت کو دیکھ کر اس شہر کو ورلڈ ہیریٹیج سیٹی کا درجہ دیا گیا، لیکن اب ایسا لگ رہا یے کہ انتظامیہ کو تاریخی وراثت اور ورلڈ ہیریٹیج سیٹی سے کچھ خاص مطلب نہیں ہے، احمدآباد کا تاریخی خان جہان دروازہ خستہ حالی کا شکار ہے، لیکن انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ اس جانب توجہ نہیں دے رہے ہیں۔
Ahmedabad is India’s first UNESCO World Heritage City
یوں تو احمدآباد شہر 12 تاریخی دروازیں ہیں،شہر کے راے کھڑ نامی علاقے میں 600 سال قدیم 3 مزید دروازے ہیں، جنکی منفردتاریخ ہے،اس میں سے ایک دروازہ راے کھڑ علاقے میں موجود خان جہان دروازہ ہے جو سابرمتی ریور فرنٹ کے کنارے ہے. اس دروازے کی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے کیونکہ دروازے پر گھاس اور پیڑ اگ آئے ہیں اور دروازہ میں دیمک لگنے کی وجہ سے کمزور ہوکر گرگیا ہے،اس کے علاوہ لوگ یہاں کچرا بھی ڈالتے ہیں۔
اس تعلق سے سماجی کارکن برہان الدین قادری نے کہا کہ احمدآباد شہر کا خان جہان دروازہ بہت ہی خوبصورت دروازہ ہے لیکن حکومت و متعلقہ محکمہ کی عدم توجہی کی وجہ سے یہ دروازہ گرنے کے دہانے پر ہے، اس کے پہلے دروازہ پر چاروں طرف گھانس اگ آئی ہے، دیوار جگہ جگہ ٹیڑھی ہو گئی ہے، جو کبھی بھی گر سکتی ہے ساتھ ہی نقاشی کام پر بھی اثر پڑا ہے، اور بارش کے ایام میں دروازے سے پانی بھی ٹپکتا ہے۔
مزید پڑھیں:احمدآباد: جوہاپورا میں پولس اسٹیشن کی جگہ کھیل کا میدان تعمیر کیا جائے
انہوں نے مزید کہا کہ خان جہان کے ریور فرنٹ پر جانے والے دروازے کی عمارت تو موجود ہے لیکن لکڑی کا دروازہ گرنے کے دہانے پر ہے، اسے دیمک نے کھا یا بھی ہے ساتھ ہی دروازہ کے نیچے گٹر کے پائپ رکھے ہوے ہیں ،دروازے کے ارد گرد لوگ کچرہ پھنکتے ہیں ،گندگی پھیلاتے ہیں. اور جگہ جگہ درار پڑنے سے دروازہ گربھی سکتا ہے اس لیے ہم نے انتظامیہ اور محکمہ ورثہ کو بار بار درخواست کی ہے کہ اس دروازے کا رینوویشن کیا جائے، لیکن بہرے کانوں کو سنائی نہیں دیتا اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ جلد اَز جلد اس دروازے کا تعمیراتی کام شروع کیا جاے حکومت اس طرف توجہ دے اور تاریخی وراثت کو بچایا جائے۔