گجرات میں مکر سنکرانتی کے دن بڑے ہی جوش و خروش کے ساتھ پتنگ بازی کی جاتی ہےاور یہ روایت بڑی پرانی ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ گجرات میں کون کون سی اقسام کی پتنگ اڑائی جاتی ہیں اور پتنگ بنانے کا عمل اور خاصیت کیا ہے؟
پتنگ کی خاصیت بتاتے ہوئے احمدآباد کے پتنگ کاروباری اقبال بیلم نے بتایا کہ پتنگ کاغذ اور پلاسٹک سے بنائی جاتی ہے۔ سب سے پہلے سادہ کاغذ کو پتنگ کے شیپ میں کاٹ کر اس پر دو الگ الگ پتلی لکڑی فکس کی جاتی ہے۔ جو کمان کی شکل میں چپکائی جاتی ہے۔ پھر اسے ڈور باندھ کر اڑایا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ پتنگ چھ گھروں میں بنتی ہے۔ اور اس کے بعد بازار میں فروخت کے لیے رکھی جاتی ہے۔
احمدآباد میں خاص طور سے جمال پور ہری پور اور دانی لمڈا، جمال پور، دریا پود، گومتی پور، سرس پور اور بابو نگر علاقے میں میں پتنگیں بنائی جاتی ہیں۔ جبکہ احمد آباد کے جمالپور اور رائے پور میں پتنگوں کا سب سے بڑا بازار لگایا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آسمان میں ہوا کی سمت اچھی ہونے پر مستقل پتنگ اڑتی ہے۔ احمدآباد میں خاص طور سے چاند دار، آنکھوں دار، چیل دار، ڈھال، راکٹ، بڑی اور چھوٹی اقسام کی پتنگیں بنائی جاتی ہیں۔
مزید پڑھیے: احمدآباد کے تاریخی پتنگ بازار پر کورونا کا اثر
اقبال بیلم کا کہنا ہے کہ کاغذ کی پتنگ مہنگی اور پلاسٹک کی پتنگ سستی ہوتی ہے۔ کیوں کہ اسے بنانے میں کم وقت لگتا ہے۔ کاغذ کی پتنگ لوگوں کو کافی پسند ہوتی ہے اس لیے گجراتی لوگ کاغذ کی پتنگ اڑانے کے کافی شوقین ہوتے ہیں۔
پتنگ کو کاٹنے کے لئے تجربہ ہونا ضروری ہے اور ایک اچھی ڈور (مانجھا) پتنگ سے لگانا بھی ضروری ہے۔ ان باتوں کا خیال رکھ کر اگر آپ پتنگ خریدتے ہیں اور اڑاتے ہیں تو پتنگ اڑانے کا ایک منفرد لطف حاصل ہوگا۔