احمد آباد کے گھی کانٹا علاقے میں موجود گھٹی والا مسجد ٹرسٹیوں نے عبدالسعید بیلم کی دل کا بیماری کا فائدہ اٹھاتے ان کا مکان اپنے نام کرلیا اور اس کے بعد اسی مکان کو کسی دوسرے شخص کو فروخت کردیا جو گجرات کے ڈسٹرکٹ ایریا ایکٹ کے خلاف ہے۔
اس تعلق سے متاثرہ عبدالسعید بیلم نے کہا کہ 'میرا ہی چچیرا بھائی جو گھٹی والا مسجد کا ٹرسٹی ہے، اس نے میرا مکان اپنے نام کرلیا، جس کی وجہ سے پریشان ہو کر مجھے گجرات وقف بورڈ کے دروازے پر دستک دینی پڑی۔
گھٹی والی مسجد ٹرسٹ کی جانب سے اس بدعنوانی کے خلاف سماجی کارکن زاہد شیخ نے قدم اٹھاتے ہوئے معاملے کے اہم ثبوت مختلف محکمہ اور گجرات وقف بورڈ میں جمع کئے۔
اس معاملے کی تحقیقات شروع ہوگئی ہے جس کے تحت گجرات وقف بورڈ میں پہلی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران گجرات وقف بورڈ نے 30 جنوری کو گھٹی والا مسجد کے ٹرسٹی کو تمام ثبوت کے ساتھ حاضر ہونے کا حکم دیا ہے ایسے میں اب دیکھنا یہ ہے کہ گھٹی والا ٹرسٹ میں ہوئی بدعنوانی پر کس طرح سے روک لگائی جاتی ہے۔
اس معاملے کی اگلی سماعت 30 جنوری کو ہوگی۔