اس تعلق سے ایکشن ایڈ تنظیم کی رکن ششیلا بین نے کہا کہ عورتوں کو جائیداد میں ان کا حصہ دلانے کے لیے ایکشن ایڈ نے ویمن شیئر کے طور پر ایک مہم کا آغاز کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ عورتوں کو ان کے حقوق نہیں مل رہے ہیں۔ عورتوں کو اس بارے میں معلومات بھی نہیں ہے اور عورتوں کو جان بوجھ کر ان کے حقوق سے محروم بھی رکھا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندو سیکشن ایکٹ 2005 میں ترمیم کی گیا ہے، جس کے تحت آبائی املاک میں بیٹیوں کو برابر کا حصہ دینے کا حق دیا گیا ہے لیکن آج بھی زیادہ تر لوگ عورتوں کو جائیداد معاملے حصہ نہیں دیتے۔
اسی طرح مسلم عورتوں کو بھی مسلم پر سنل لا کے مطابق مختلف طریقوں سے وارثت میں حق، جائیداد میں حقوق دیا گیا لیکن زیادہ تر خواتین کو اس بارے میں جانکاری نہیں ہے اس لیے آج بھی خواتین اپنے حقوق سے محروم نظر آ رہی ہیں۔
مزید پڑھیں:
احمدآباد: خواتین کے اعزاز میں تقریب
ششیلا بین نے مزیدکہا کہا کہ عورتوں کو جائیداد میں ان حق مل سکیں، اس کے لیے ہم نے 8 مارچ سے 20 مارچ تک ایک مہم کی شروعات کی ہے اور عورتوں کو ان کے حقوق ملے اس کے لیے طرح طرح سے پروگرام، ویبینار اور بحث و مباحثے کیے جا رہے ہیں۔