گجرات حکومت پر ناانصافی کا الزام عائد کرتے ہوئے پوربندر کے گوسابارا مسلم برادری کے تقریباً 100 ماہی گیر خاندانوں کے چھ سو افراد نے اپنی مرضی سے مرنے کے لیے گجرات ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ اس معاملے پر آئندہ دنوں میں گجرات ہائی کورٹ سماعت کریں گی۔
گوسابارا مسلم برادری کے ماہی گیروں کے ایک وفد اپنے برادری کے 600 افراد حکومت کی جانب سے کئے جارہی ہے غیر منصفانہ سلوک کیے جانے کی وجہ سے اجتماعی طور پر اپنی مرضی سے مرنے کی منظوری حاصل کرنے کے لیے گجرات ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ اس معاملے میں گجرات ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں دلیل دی گئی ہے کہ حکومت ہندو اور مسلمان گیروں کے درمیان امتیازی سلوک کر رہی ہے۔ اس لیے وہ لوگ اپنی مرضی سے مرنا چاہتے ہیں۔
اس معاملے پر درخواست گزار نے گجرات ہائی کورٹ میں مطالبہ کیا ہے کہ کل 600 لوگوں کو اپنی مرضی سے مرنے کی اجازت دی جائے۔ اس کی وجہ بتاتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 100 سالوں سے گوسابارا مسلم برادری کے افراد ماہی گیری سے وابستہ ہے۔ انہیں لائسنس حاصل کرنے میں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ان ماہی گیروں کو جان بوجھ کر ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:
- Mufti Shabbir Ahmad Siddiqui on Violence: مفتی شبیر احمد صدیقی نے حکومت پر بدامنی پھیلانے کا الزام عائد کیا
- Ayesha Suicide Case: کیسے لڑی گئی عائشہ کو انصاف دلانے کی قانونی لڑائی
مسلم ماہی گیروں نے حکومتی ادارے بوٹ پارکنگ سمیت دیگر سہولیات فراہم کرنے میں بھی ان کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اس طرح تقریباً 100 ماہی گیروں کے خاندانوں نے ریاستی حکومت کے امتیازی سلوک کے معاملے پر پر اپنی مرضی سے مرنے کا مطالبہ کیا ہے۔