اس نششت سے ریاست کی سابق وزیراعلی و پی ٹی پی کی صدر محبوبہ مفتی اور نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما و سابق جج جسٹس حسنین مسعودی میدان میں ہیں۔
ممتاز خاتون انٹر پرونیئر ڈاکٹر رضوانہ صنم اننت ناگ پارلیمانی نشست سے بطور آزاد امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں جس کے بعد یہ کہا جارہا ہے کہ وہ اپنے مدمقابل امیدواروں کو کس حد تک ٹکر دے پائیں گی۔
انہوں نے اس کا اعلان بدھ کو سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
اس موقعے پر باحوصلہ خاتون امیدوار رضوانہ نے کہا کہ ’وہ لوگوں کی فلاح وبہبود اور ترقی کے لیے کام کرنے کی خواہش مند ہیں۔‘
وہیں ان کا ماننا ہے کہ پڑھے لکھے اور ہنر مند بے روزگار نوجوانوں کو باعزت روزگار دلانا ان کی اولیں ترجیحات میں شامل ہیں۔
رضوانہ نے کہا کہ ’اگرچہ میں سیاسی گھرانے سے تعلق رکھتی ہوں تاہم میں کسی ایجنڈے کے تحت کام کرنے کی متمنی نہیں ہوں جس سے لوگوں کے توقعات کو ٹھیس پہنچے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’جنوبی کشمیر کے لوگ گونا گوں مسائل سے دوچار ہیں۔ لوگ بنیادی حقوق سے محروم ہیں جس کی وجہ سے یہ پارلیمانی نشست ہر لحاظ سے پسماندہ ہے ۔
پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر رضوانہ نے مزید کہا کہ’ یہاں کے لوگ خاندانی سیاست سے تنگ آ چکے ہیں اور بدلاؤ کے منتظر ہیں، اسی لیے میں لوگوں کے جذبات کی قدر کرتے ہوئے اننت ناگ پارلیمانی سیٹ کے لیے آزاد امیدوار کی حثیت سے انتخابات میں حصہ لینے جارہی ہوں۔‘
واضح رہے جنوبی کشمیر کی پارلیمانی نشست کے لیے پی ڈی پی نے سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی اور نیشنل کانفرنس نے جسٹس حسنین مسعودی کو میدان میں اتارا ہے۔
ممکن ہے کہ یہ مقابلہ سہ رخی ہوجائے لیکن قبل از وقت کچھ بھی کہنا مناسب نہیں ہے۔