جموں وکشمیر کے ضلع گاندربل میں فوج کی ووسن بٹالین کی خواتین فوجیوں نے بٹالین کے دائرہ اختیار والے علاقے چھتر گل میں خیرو عافیت گشت کیا۔ اس گشت کا مقصد دور دراز علاقوں میں رہنے والی خواتین کی خیریت اور صحت کا پتہ لگانا تھا۔ اس گشت کے دوران فوجی خواتین جنہیں نرسنگ اسسٹنٹ کے طور پر تربیت دی جاتی ہے وہ علاقے کی بزرگوں اور حاملہ خواتین کی صحت کی جانچ کرتی ہیں۔
انہوں نے وادی میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں بھی بیداری پھیلائی جو وبائی مرض کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔ گشت کے دوران خواتین فوجیوں نے عام لوگوں سے بات چیت کی اور ان کی خیریت معلوم کی۔ مقامی خواتین ان کی اس پہل سے خوش ہیں اور انہوں نے خواتین فوجیوں کی اس طرح کے بیداری پروگراموں کے انعقاد کے لیے تعریف کی ہے۔
ساتھ ہی خریت گشت کے ذریعے ضروری اشیاء بھی فراہم کی گئی ہیں۔اور انہوں نے وادی میں کووڈ-19 کے کیسوں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پروٹوکول پر عمل کرنے کا لوگوں کو مشورہ دیا ہے۔ اس دوران خواتین فوجیوں نے نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ دراصل اس خیریت گشت کا مقصد ان بیمار خواتین سے ملنا ہے جنہیں ہمارے مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔
کیونکہ یہ دورر دراز علاقہ ہے اور علاقے میں اس وقت برف بھی بہت زیادہ ہے، ہماری یہ کوشش رہتی ہے کسی نہ کسی طرح ان بیمار خواتین سے ملا جائے، تاکہ انکی مدد کی جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہمارے گھر کے آس پاس اور اجموں وکشمیرکی درجہ حرارت میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے۔ وہاں گرمی ہے اور یہاں بہت زیادہ سردی ہے۔لیکن ہمیں ٹریننگ کے دوران ان چیزوں کا مقابلہ کرنے کی بھرپور تربیت دی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں:Snow Festival ودھ پتھری اپنی نوعیت کے پہلے ’سنو فیسٹ کم جاب فیئر‘ کے استقبال کے لیے تیار
یہی وجہ ہے کہ سردی اور برف ہمارے لئے کوئی معنی نہیں رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں اور ہمارے گھر والوں کو فخر ہے کہ ہم دیش کی مضبوط ترین فوج کا حصہ ہیں، اور یہ بھی فخر ہے کہ ہم کشمیر جیسے خوبصورت علاقے میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہاں کی خواتین ہمیں دیکھ کر کچھ حیران بھی ہوتیں ہیں ،کیونکہ انہوں نے پہلے کبھی بھی خواتین فوجیوں کو نہیں دیکھا تھا۔چونکہ اب ان کو ہمیں دیکھنے کی عادت ہو گئی ہے۔ اور یہ ہمیں ہمارے کام میں بھرپور تعاون دے رہی ہیں۔