ETV Bharat / state

Temporary employees of Forest Division protest: گاندربل: فارسٹ ڈویژن کے عارضی ملازمین نے اپنے مختلف مطالبات کے لیے مظاہرہ کیا

عارضی ملازمین نے مطالبہ کیا کہ ان کی رکی ہوئی اجرتوں کو واگزار کیا جائے اور ویریفیکش کو ازسرنو کیا جائے۔

Temporary employees of Forest Division protest
Temporary employees of Forest Division protest
author img

By

Published : Feb 14, 2022, 8:03 PM IST

سندھ فارسٹ ڈویژن گاندربل کے درجنوں عارضی ملازمین نے مختلف مطالبات کو لے کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔Temporary employees of Forest Division protest

ویڈیو

عارضی ملازمین نے مطالبہ کیا کہ ان کی رکی ہوئی اجرتوں کو واگزار کیا جائے اور ویریفیکش کو ازسرنو کیا جائے۔ درجنوں ڈیلی ویجروں اور نیڈ بیس ملازمین نے دفتر کے باہر احتجاج کیا۔

ملازمین کا الزام ہے کہ اس ڈویژن میں سات سو سے زیادہ عارضی ملازمین کو کبھی افسران تو کبھی وزراء کے کہنے پر سابقہ حکومت کے دور اقتدار میں بھرتی کیا گیا تھا۔ تاہم وقت گزرتا گیا حکومتیں بدل گئی عارضی ملازمین کی طرف سے کئی مرتبہ کبھی تنخواہوں تو کبھی مستقل کرنے کے لیے احتجاج کیا گیا۔

واضح رہے کہ سال 2018 سے ان سات سو عارضی ملازمین کے لئے حکومت نے ان کی ویریفیکش کو لے کر کاروائی شروع کی تھی کہ کیا یہ واقعی ڈیوٹی کررہے ہیں یا صرف افسران کے دفتروں کے سامنے بنا مطلب دھرنا دیتے ہیں۔ چونکہ معاملہ ویریفیکش کو لے کر شروع کیا گیا اور افسران کے ذریعے ویریفیکش شروع کیا گیا، جس میں کئی ایسے لوگ بھی پائے گئے جو بغیر ڈیوٹی شور مچا کر دفتری کام کو تتر بتر کررہے تھے۔ اور ان کی اجرت بند کر دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: Protest In Ganderbal: گاندربل میں ہلیتھ سینٹر کے تعمیر کے خلاف خاموش احتجاج درج

یہی وجہ ہے کہ آج پھر سے ان درجنوں عارضی ملازمین نے احتجاجی مظاہرے کیے اور مطالبہ کیا کہ ایک تو رکی ہوئی اجرتوں کو واگزار کیا جائے اور ویریفیکش کو ازسرنو کیا جائے۔ کیونکہ وہ الزام لگا رہے ہیں کہ ویریفیکش میں پچھلی بار افسران نے دھاندلی کرکے منظور نظر افراد کو لسٹ میں شامل کیا ہے جبکہ جو لوگ ڈیوٹی کررہے ہیں انہیں لسٹ میں ڈراپ کیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں ڈی ایف او گاندربل اویس میر نے کہا کہ احتجاج کوئی بھی ملازم کرے وہ اس کا حق بنتا ہے کیونکہ ہم جمہوری نظام میں رہتے ہیں۔

سندھ فارسٹ ڈویژن گاندربل کے درجنوں عارضی ملازمین نے مختلف مطالبات کو لے کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔Temporary employees of Forest Division protest

ویڈیو

عارضی ملازمین نے مطالبہ کیا کہ ان کی رکی ہوئی اجرتوں کو واگزار کیا جائے اور ویریفیکش کو ازسرنو کیا جائے۔ درجنوں ڈیلی ویجروں اور نیڈ بیس ملازمین نے دفتر کے باہر احتجاج کیا۔

ملازمین کا الزام ہے کہ اس ڈویژن میں سات سو سے زیادہ عارضی ملازمین کو کبھی افسران تو کبھی وزراء کے کہنے پر سابقہ حکومت کے دور اقتدار میں بھرتی کیا گیا تھا۔ تاہم وقت گزرتا گیا حکومتیں بدل گئی عارضی ملازمین کی طرف سے کئی مرتبہ کبھی تنخواہوں تو کبھی مستقل کرنے کے لیے احتجاج کیا گیا۔

واضح رہے کہ سال 2018 سے ان سات سو عارضی ملازمین کے لئے حکومت نے ان کی ویریفیکش کو لے کر کاروائی شروع کی تھی کہ کیا یہ واقعی ڈیوٹی کررہے ہیں یا صرف افسران کے دفتروں کے سامنے بنا مطلب دھرنا دیتے ہیں۔ چونکہ معاملہ ویریفیکش کو لے کر شروع کیا گیا اور افسران کے ذریعے ویریفیکش شروع کیا گیا، جس میں کئی ایسے لوگ بھی پائے گئے جو بغیر ڈیوٹی شور مچا کر دفتری کام کو تتر بتر کررہے تھے۔ اور ان کی اجرت بند کر دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: Protest In Ganderbal: گاندربل میں ہلیتھ سینٹر کے تعمیر کے خلاف خاموش احتجاج درج

یہی وجہ ہے کہ آج پھر سے ان درجنوں عارضی ملازمین نے احتجاجی مظاہرے کیے اور مطالبہ کیا کہ ایک تو رکی ہوئی اجرتوں کو واگزار کیا جائے اور ویریفیکش کو ازسرنو کیا جائے۔ کیونکہ وہ الزام لگا رہے ہیں کہ ویریفیکش میں پچھلی بار افسران نے دھاندلی کرکے منظور نظر افراد کو لسٹ میں شامل کیا ہے جبکہ جو لوگ ڈیوٹی کررہے ہیں انہیں لسٹ میں ڈراپ کیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں ڈی ایف او گاندربل اویس میر نے کہا کہ احتجاج کوئی بھی ملازم کرے وہ اس کا حق بنتا ہے کیونکہ ہم جمہوری نظام میں رہتے ہیں۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.