وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں واقع ’’تحصیل باغ‘‘ ضلع ہیڈ کوارٹر سے چھ کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے تاہم چند برسوں سے یہ سرکاری میوہ باغ اور اس میں لگے مختلف میوہ جات کے درخت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔
محکمہ باغبانی کے زیر انتظام تحصیل باغ 169 کنال اراضی پر محیط ہے، تاہم اس باغ میں لگے درجنوں درخت پوری طرح سے خراب ہو چکے۔
تحصیل باغ میں ہر سال مختلف میوہ جات اور گھاس وغیرہ سے مقامی لوگوں کے علاوہ محکمہ باغبانی کو بھی اچھی خاصی آمدنی حاصل ہوتی ہے۔ تاہم کچھ برسوں سے محکمہ باغبانی کی جانب سے تحصیل باغ میں ہائی ڈینسٹی درخت لگائے جا رہے ہیں جس سے محکمہ کو آئندہ برسوں میں اچھی آمدنی حاصل ہونے کی امید ہے۔
مقامی باشندوں نے محکمہ باغبانی پر غفلت شعاری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ کی جانب سے تحصیل باغ کی شان رفتہ بحال کرنے کے تئیں سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے ہیں۔
اس ضمن میں چیف ہارٹیکلچر افسر گاندربل نے روایتی میوہ درخت خراب ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ کی جانب سے ہائی ڈینسٹی درخت لگائے جا رہے ہیں۔
کیا ہائی ڈینسٹی درختوں سے تحصیل باغ کی شان رفتہ بحال ہوگی، یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔