ضلع گاندربل کے کرہامہ علاقے میں جمعرات کو نوجوانوں نے علاقے میں موجود کھیل کے میدان کو سنٹرل یونیورسٹی کے احاطے میں شامل کیے جانے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ مقامی نوجوان کھیل کے میدان سے محروم کئے گئے۔
احتجاج کر رہے کرہامہ کے باشندوں کا دعویٰ ہے کہ اس وقت وہ جہاں کھیل کود کی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں وہ کاہچرائی ہے اور برسوں سے اس پر کھیلتے آ رہے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ کاچہرائی کو سنٹرل یونیورسٹی کے احاطے میں شامل کیا گیا اور علاقے کے نوجوان کھیل کے میدان سے محروم ہو گئے۔
واضح رہے کہ مقامی باشندوں نے پہلے ہی کئی کنال زرعی اراضی سینٹرل یونیورسٹی کی تعمیر کیلئے وقف کی ہے اور اب مقامی نوجوانوں کا مطالبہ ہے کہ سنٹرل یونیورسٹی کے قرب میں موجود کاہچرای میں سے چند کنال اراضی کو کھیل کود کے میدان کیلئے فراہم کیا جائے۔
اس بارے میں تحصیلدار واکورہ عبدالمجید نے کہا کہ مذکورہ اراضی سنٹرل یونیورسٹی کو منتقل ہو چکی ہے۔ تاہم انہوں نے کھیل کود کی اہمیت و افادیت اور علاقے میں کھیل کا میدان بنائے جانے کی اہمیت کے مد نظر کہا کہ وہ از خود ڈی سی گاندربل اور متعلق محکمہ جات سے کھیل کا میدان تعمیر کرنے کی سفارش کریں گے۔
تاہم تحصیلدار نے کہا کہ اس بارے میں حتمی فیصلہ یونیوسٹی حکام ہی لے سکتے ہیں۔