گاندربل: بہتر پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولت کسی بھی تحصیل ہیڈ کوارٹر کی لائف لائن مانی جاتی ہے، لیکن جموں و کشمیر کے ضلع گاندر بل کے تحصیل تلمولہ میں ٹرانسپورٹ سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ تلمولہ میں پبلک ٹرانسپورٹ کی موجودہ صورتحال ناگفتہ بہ ہے، جس سے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔ لوگوں کے کہنا ہے کہ عوام کے سواری گاڑیوں کی سہولیات کا نہ ہونا یہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ حکومت کی جانب سے مذکورہ تحصیل ہیڈکوارٹر کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔ An appeal to focus on the transport system
گاندربل ضلع کے تلمولہ اور اس سے ملحقہ دیہاتوں تک ٹرانسپورٹ کی بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے عام آدمی کو پریشانی کا سامنا ہے۔ تلمولہ کو سنتوں کے گاؤں کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کیونکہ اس علاقے میں ماتا کھیربھوانی کا مندر، زیارت حضرت میر بابا حیدر (رح) کا مزار ہے۔ اس کے علاوہ یہ علاقہ تحصیل ہیڈ کوارٹر کا بھی درجہ رکھتا ہے اور اس علاقے میں سینٹرل یونیورسٹی ہونے کے باوجود دیگر دفاتر کے ملازمین بھی ٹرانسپورٹ کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے پریشانی کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں۔ علاقوں کے باشندے اور طلباء کو پبلک ٹرانسپورٹ کے بغیر ضلع ہیڈ کوارٹر تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کو زیادہ قیمتوں پر خصوصی آٹو رکشا کرایہ پر لینے پر مجبور کیا جاتا ہے جو ان کے لیے بجٹ کے لحاظ سے زیادہ ہے۔
لوگوں نے بتایاکہ انہیں بس پکڑنے کے لیے کئی کلومیٹر پیدل جانا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمیں تعطیلات اور اتوار کے دن گاندربل پہنچنے کے لیے تلمولہ میں گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے"۔ مقامی لوگ اور دوسرے علاقوں کے لوگ جن میں سہ پورہ، واکورا، کوراگ، صفا پورہ، سمبل شامل ہیں، تلمولہ کے راستے کے لئے ٹرانسپورٹ کی سہولیات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ اس معاملے کی طرف توجہ دیں تاکہ لوگوں کو پریشانیوں سے نجات مل سکے۔
مزید پڑھیں:Ramban Students Protest: ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی، رام بن میں طلبہ کا احتجاج