گاندربل: 29 جولائی کو ضلع گاندربل کے گوجرپتی پرینگ میں بادل پھٹنے کے بعد علاقے میں پیدا شدہ صورتحال سے مقامی لوگ کافی پریشان ہیں ضلع انتظامیہ سے بحالی کے کام میں معاونت کرنے کا مطالبہ کیا۔اطلاعات کے مطابق 29 جولائی کو گاندربل کے گوجر پتی پرینگ کے اوپری علاقے میں بادل پھٹنے سے مقامی لوگوں کو جہاں کافی نقصان اُٹھانا پڑا۔ وہیں اب لوگ اس سے پیدا شدہ صورتحال سے کافی پریشان ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سیلابی پانی کی وجہ سے علاقے کے کئی گھرانوں میں پانی جمع ہونے سے کمروں میں ملبہ جمع ہوگیا۔ جبکہ صحن گلی کوچوں میں ملبے کے ساتھ ساتھ جنگل سے پانی کے ساتھ آئے بڑے پیڑ بھی جمع ہونے سے بحالی کے کام میں رکاوٹیں پیش آرہی ہیں۔ مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے مدد کی اپیل کی۔ لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا مکانوں اور صحنوں میں جمع ملبہ جلد نہیں ہٹایا گیا تو بیماریاں پھیلنے کا خطرہ ہے۔ مقامی لوگوں نے محکمہ جل شکتی سے اپیل کی ہے کہ علاقے میں تباہ شدہ پینے کے پانی کے پائیپوں کو ٹھیک کریں، تاکہ علاقے میں پینے کے صاف پانی کی بحالی ممکن ہوسکے۔
اُنہوں نے ضلع انتظامیہ گاندربل سے مطالبہ کیا ہے، کہ وہ محکمہ جل شکتی محکمہ جنگلات محکمہ صحت اور دیہی ترقی کے ٹیموں کو علاقے میں روانہ کریں تاکہ بحالی کے کام میں مدد مل سکے ۔دریں اثنا سیلابی پانی سے علاقے میں دو اسکولوں کو بھی نقصان پہنچا اور اسکولوں کے کمروں میں ملبہ جمع ہوگیا جس کی وجہ سے اسکول میں تدریسی عمل بند کردیا گیا اور محکمہ نے نزدیکی ایک باغ میں ٹینٹ لگا کر تدریسی عمل شروع کیا۔
تاہم ان ٹینٹوں میں فرش اور دیگر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ مقامی لوگوں نےان اسکولوں کو دوبارہ استعمال کے قابل بنانے کے لئے محکمہ تعلیم سے مطالبہ کیا ہے۔ معاملے کے حوالے سے جب چیف ایجکیشن آفسر گاندربل عبدالمجید کوہلی سے رابطہ کیا گیا تو اُنہوں نے یقین دلایا کہ بہت جلد سکولوں کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کے لئے بحالی کا کام شروع کیا جائے گا نیز جن ٹینٹوں میں اس وقت بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں اُن میں آج ہی فرش بچھایا جائے گا۔
مزید پڑھیں: Cloudburst wreaks havoc in tral: ترال میں بادل پھٹنے سے فصلوں کو نقصان
اس دوران مقامی لوگ جو بادل پھٹنے کی وجہ سے خوفزدہ ہیں اور جن کے گھروں میں کیچڑ پانی اور ملبہ جمع ہوا ہے۔انہیں اس وقت دس ہزار روپیہ معاوضہ اور چند کمبل دیئے گۓ تھے۔ لیکن اس کے بعد عوام کو لیڈران نے خدا کے حوالے کردیا۔ طلبا کا کہنا ہیکہ ہمیں اب اسکول کی عمارت میں جانے سے ڈر لگ رہا ہے، کیونکہ یہ عمارت پہلے ہی خستہ حال ہو چکی تھی،اب بالکل ہی تباہ ہو چکی ہے۔ اس لئے ہماری انتظامیہ سے اپیل ہے کہ ہماری تعلیم کی طرف توجہ دیں۔