گاندربل: وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے تولہ مولہ علاقہ میں واقع مشہور ماتا کھیر بھوانی مندر میں سالانہ 'میلہ کھیر بھوانی' انتہائی عقیدت و احترام اور مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جارہا ہے۔ اس میلے میں کشمیری پنڈتوں کے علاوہ سیاحوں کی کافی تعداد مندر میں پوجا پاٹھ کرتی نظر آئی۔Kheer Bhawani Mela in Ganderbal
تولہ مولہ میں واقع کھیر بھوانی کشمیری پنڈتوں کے لیے ایک مقدس جگہ ہے جہاں پر رگنیا دیوی کا مندر ہے۔ کشمیری پنڈتوں کے مطابق رگنیا دیوی صرف کشمیر میں پوجی جاتی ہیں۔ مندرکے اندر موجود چشمے کی تاریخی اہمیت کے متعلق عقیدت مندوں کا کہنا ہے کہ تہوار کے دن اس کے پانی کا رنگ اگلے سال تک ہونے والے واقعات کو پیش کرتا ہے۔
میلے میں آئے کشمیری پنڈت عقیدت مند کا کہنا ہے کہ تقریباً دو سال بعد عقیدت مند پوجا پاٹھ کرنے کے لیے آئے ہیں۔ وہ آج کے پوجا میں پوری انسانیت کے لیے دعا کرنے کے لیے مندر پہنچے ہیں۔ وہیں مہاراشٹر سے آئے سیاحوں نے بتایا کہ انہیں یہاں آکر بہت خوشی ہوئی ہے۔ یہاں کے مقامی مسلمانوں کی پنڈتوں کے ساتھ میلے میں شرکت کشمیر کے روایتی بھائی چارہ کی مثال بیان کرتی ہے۔
میلہ کھیر بھوانی کی ایک خاص بات یہ ہے کہ یہ گزشتہ دو دہائیوں سے مائگرینٹ کشمیری پنڈتوں کو اپنے مقامی کشمیری مسلمان بھائیوں سے ملنے کا موقع فراہم کرتا ہے جنہوں نے نوے کی دہائی میں نامساعد حالات کی وجہ سے وادی سے ہجرت کی تھی۔ مندر میں کشمیری پنڈت 'میلہ کھیر بھوانی' کے نام سے مشہور فیسٹول ہر سال مناتے ہیں۔ میلہ کھیر بھوانی کو کشمیری پنڈتوں کا سب سے بڑا اور اہم تہوار مانا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:
مورخین کے مطابق کھیر بھوانی کی مندر کو 1912 میں مہاراجہ پرتاب سنگھ نے تعمیر کیا تھا۔ کھیر بھوانی کے اس مقدس مندر کے مقام پر ایک چشمہ ہے، جو پنڈتوں کے مطابق ہر سال اپنا رنگ بدلتا رہتا ہے اور کشمیر کے لیے اگلے سال کیسا ہوگا، اس کی رنگ کے ذریعے پیش گوئی کرتا ہے۔