ETV Bharat / state

Gov Ration Centers in Ganderbal: گاندربل کے پہاڑی علاقوں میں سرکاری راشن کی عدم فراہمی - Lack of supply of Ration in Ganderbal

گاندربل کے کئی علاقوں میں پسماندہ طبقات سے وابستہ افراد رہائش پذیر ہیں جن کے لئے رسوئی گیس سلنڈر جس کی قیمت ایک ہزار روپے سے زائد ہے خریدنا مشکل ہے Difficult to Buy Cooking Gas Cylinders اس لئے یہ زیادہ تر کیروسین تیل kerosene استعمال کرتے ہیں۔

ضلع گاندربل کے پہاڑی علاقوں میں سرکاری راشن مراکز سے چینی اور کیروسین کی عدم فراہمی
ضلع گاندربل کے پہاڑی علاقوں میں سرکاری راشن مراکز سے چینی اور کیروسین کی عدم فراہمی
author img

By

Published : Dec 7, 2021, 1:04 PM IST

ضلع گاندربل کے پہاڑی علاقوں میں سرکاری راشن مراکز سے کھانڈ(چینی) اور کیروسین Lack Of Supply Of Sugar and Kerosene کی عدم فراہمی پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے لوگوں نے مطالبہ کیا کہ برفباری ہونے سے قبل ان علاقوں میں کھانڈ، کیروسین سمیت دیگر اشیاء خوردنی فراہم کرایا جائے تاکہ موسم سرما کے دوران برفباری کے باعث کسی قسم کی کوئی پریشانی نہ ہو۔

گاندربل کے پہاڑی علاقوں میں سرکاری راشن کی عدم فراہمی

لار، کنگن، گنڈ، گوٹلی باغ سمیت دیگر پہاڑی علاقوں میں ہزاروں افراد پر مشتمل آبادی سردیوں کے موسم میں کھانا پکانے کے لئے کیروسین کا استعمال کرتے ہیں۔ چونکہ ان علاقوں میں پسماندہ طبقات سے وابستہ افراد رہائش پذیر ہیں جن کے لئے رسوئی گیس سلنڈر جس کی قیمت ایک ہزار روپے سے زائد ہے خریدنا مشکل ہے اس لئے یہ زیادہ تر کیروسین تیل استعمال کرتے ہیں۔

تاہم ان لوگوں کے مطابق انہیں چینی اور کیروسین کی فراہمی پچھلے تین چار ماہ سے نہیں کی گئی ہے جس کے نتیجے میں ان علاقوں میں رہائش پذیر آبادی کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.

مقامی لوگوں نے کیروسین فروخت کرنے والے ڈیلروں پر بلیک مارکیٹنگ کا الزام عائد کیا۔ اس بارے میں جب نمائندے نے محکمۂ امور صارفین و تقسیم کاری کے لار تحصیل آفیسر منظور احمد بٹ سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ سرکار کی جانب سے دسمبر، جنوری، فروری اور مارچ تک مفت چاول فراہم کیا جارہا ہے جو ہر صارفین کو فراہم کیا جائے گا تاہم کھانڈ تین ماہ کے بعد اسٹاک آتا ہے اور ہم اسی حساب سے کھانڈ کی تقسیم کاری کرتے ہیں۔

لار، کنگن ،گنڈ ،گوٹلی باغ ،سمیت دیگر پہاڑی علاقوں میں ہزاروں افراد پر مشتمل آبادی سردیوں کے موسم میں کھانا پکانے کے لئے کیروسین کا استعمال کرتے ہیں۔

چونکہ ان علاقوں میں پسماندہ طبقات سے وابستہ افراد رہائش پذیر ہیں جن کے لئے رسوئی گیس سلنڈر جس کی قیمت ایک ہزار روپے سے زائد ہے خریدنا مشکل ہے اس لئے یہ زیادہ تر کیروسین تیل استعمال کرتے ہیں۔


یہ بھی پڑھیں : Protest In Ganderbal: گاندربل میں پی ڈی ڈی ملازمین کا احتجاج


تاہم ان لوگوں کے مطابق ہمیں کھانڈ اور کیروسین کی فراہمی پچھلے تین چار ماہ سے نہیں کی گئی ہے جس کے نتیجے میں ان علاقوں میں رہائش پذیر آبادی کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.

مقامی لوگوں نے کیروسین فروخت کرنے والے ڈیلروں پر بلیک مارکیٹنگ کا الزام عائد کیا۔ اس بارے میں جب نمائندے نے محکمہ امور صارفین و تقسیم کاری کے لار تحصیل آفیسر منظور احمد بٹ سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ سرکار کی جانب سے دسمبر، جنوری، فروری اور مارچ تک مفت چاول فراہم کیا جارہا ہے جو ہر صارفین کو فراہم کیا جائے گا تاہم کھانڈ تین ماہ کے بعد اسٹاک آتا ہے اور ہم اسی حساب سے کھانڈ کی تقسیم کاری کرتے ہیں۔

ضلع گاندربل کے پہاڑی علاقوں میں سرکاری راشن مراکز سے کھانڈ(چینی) اور کیروسین Lack Of Supply Of Sugar and Kerosene کی عدم فراہمی پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے لوگوں نے مطالبہ کیا کہ برفباری ہونے سے قبل ان علاقوں میں کھانڈ، کیروسین سمیت دیگر اشیاء خوردنی فراہم کرایا جائے تاکہ موسم سرما کے دوران برفباری کے باعث کسی قسم کی کوئی پریشانی نہ ہو۔

گاندربل کے پہاڑی علاقوں میں سرکاری راشن کی عدم فراہمی

لار، کنگن، گنڈ، گوٹلی باغ سمیت دیگر پہاڑی علاقوں میں ہزاروں افراد پر مشتمل آبادی سردیوں کے موسم میں کھانا پکانے کے لئے کیروسین کا استعمال کرتے ہیں۔ چونکہ ان علاقوں میں پسماندہ طبقات سے وابستہ افراد رہائش پذیر ہیں جن کے لئے رسوئی گیس سلنڈر جس کی قیمت ایک ہزار روپے سے زائد ہے خریدنا مشکل ہے اس لئے یہ زیادہ تر کیروسین تیل استعمال کرتے ہیں۔

تاہم ان لوگوں کے مطابق انہیں چینی اور کیروسین کی فراہمی پچھلے تین چار ماہ سے نہیں کی گئی ہے جس کے نتیجے میں ان علاقوں میں رہائش پذیر آبادی کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.

مقامی لوگوں نے کیروسین فروخت کرنے والے ڈیلروں پر بلیک مارکیٹنگ کا الزام عائد کیا۔ اس بارے میں جب نمائندے نے محکمۂ امور صارفین و تقسیم کاری کے لار تحصیل آفیسر منظور احمد بٹ سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ سرکار کی جانب سے دسمبر، جنوری، فروری اور مارچ تک مفت چاول فراہم کیا جارہا ہے جو ہر صارفین کو فراہم کیا جائے گا تاہم کھانڈ تین ماہ کے بعد اسٹاک آتا ہے اور ہم اسی حساب سے کھانڈ کی تقسیم کاری کرتے ہیں۔

لار، کنگن ،گنڈ ،گوٹلی باغ ،سمیت دیگر پہاڑی علاقوں میں ہزاروں افراد پر مشتمل آبادی سردیوں کے موسم میں کھانا پکانے کے لئے کیروسین کا استعمال کرتے ہیں۔

چونکہ ان علاقوں میں پسماندہ طبقات سے وابستہ افراد رہائش پذیر ہیں جن کے لئے رسوئی گیس سلنڈر جس کی قیمت ایک ہزار روپے سے زائد ہے خریدنا مشکل ہے اس لئے یہ زیادہ تر کیروسین تیل استعمال کرتے ہیں۔


یہ بھی پڑھیں : Protest In Ganderbal: گاندربل میں پی ڈی ڈی ملازمین کا احتجاج


تاہم ان لوگوں کے مطابق ہمیں کھانڈ اور کیروسین کی فراہمی پچھلے تین چار ماہ سے نہیں کی گئی ہے جس کے نتیجے میں ان علاقوں میں رہائش پذیر آبادی کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.

مقامی لوگوں نے کیروسین فروخت کرنے والے ڈیلروں پر بلیک مارکیٹنگ کا الزام عائد کیا۔ اس بارے میں جب نمائندے نے محکمہ امور صارفین و تقسیم کاری کے لار تحصیل آفیسر منظور احمد بٹ سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ سرکار کی جانب سے دسمبر، جنوری، فروری اور مارچ تک مفت چاول فراہم کیا جارہا ہے جو ہر صارفین کو فراہم کیا جائے گا تاہم کھانڈ تین ماہ کے بعد اسٹاک آتا ہے اور ہم اسی حساب سے کھانڈ کی تقسیم کاری کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.