گاندربل: جموں و کشمیر کے گاندربل میں نالہ سندھ پر پل کی تعمیر کا کام مکمل ہو گیا ہے۔ سرینگر کنگن شاہراہ پر وائل کے مقام پر نالہ سندھ پر زیر تعمیر وادی کے اپنی نوعیت کے پہلے محراب پُل کو ٹریفک کے کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ 31 سال بعد لوگوں کو یک طرفہ ٹریفک سے راحت ملی ہے۔ سنہ 2018 میں نالہ سندھ پر نئے پل کی تعمیر کے لیے ٹینڈر طلب کیے گئے تھے، جسے ورلڈ بینک کے مالی تعاون سے 23 کروڑ 79 لاکھ کی لاگت سے تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا گیا۔
سنہ 2020 میں سرینگر کی معروف تعمیراتی کمپنی ایم ایم شال اور کنگن علاقہ کی نامور حافظ کنسٹریکشن کمپنی کو مشترکہ طور پر نالہ سندھ پر نئے اور کشمیر کے پہلے محراب پل کی تعمیر کا ٹھیکہ ملا۔ اکتوبر 2020 میں نئے پل کی تعمیر کا آغاز کیا گیا، جس کی لمبائی 110 میٹر ہے۔ دونوں اطراف میں پیدل چلنے والوں کے لیے فٹ پاتھ بھی بنائے گئے ہیں۔
سرینگر کنگن شاہراہ پر نالہ سندھ پر نئے پل کی تعمیر پورے ضلع گاندربل کے لئے انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔ گاندربل سے کنگن شاہراہ پر وائل کے مقام پر 31 سال سے زائد عرصہ تک لوہے کا بنا پل ہزاروں نفوس کی آبادی کے لئے سوہان روح بنا ہوا تھا کیونکہ اس پر یک طرفہ ٹریفک کی اجازت تھی۔ یک طرفہ ٹریفک کی وجہ سے گھنٹوں ٹریفک جام لگا رہتا تھا۔
سونہ مرگ جانے والے ہزاروں سیاحوں اور لداخ جانے والے افراد کیلئے مشکلات کا باعث بنا ہوا تھا۔ حالات کی ستم ظریفی اس قدر تھی کہ اکثرو بیشتر کنگن سے درجنوں بیماروں کو گاندربل یا سرینگر کے مختلف ہسپتالوں کو منتقل کرنے والی ایمبولینس گاڑیاں بھی گھنٹوں ٹریفک جام میں درماندہ ہوکر رہ جاتی تھیں۔ واضح رہے کہ ستمبر 1992 میں سیلاب کی وجہ سے وائل کے مقام پر لکڑی کا بنا ہوا پل ٹوٹ گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Unique Truss Bridge Design ڈی ڈی سی چیئرپرسن گاندربل نے ٹراس آرچ وائل پل کا افتتاح کیا
پُل ٹوٹنے کے 31 سالوں کے بعد نئے پل کی تعمیر کی گئی ہے۔ کنگن اور اس سے ملحقہ درجنوں علاقوں کے ساتھ ساتھ چھترگل، وانگت، اکہال، پرنگ، وسن، منیگام، یارمقام، اندرون، بنہ ہامہ، ہاری پورہ علاقوں سمیت دیگر درجنوں ملحقہ علاقوں سونہ مرگ جانے والے ہزاروں سیاحوں اور لداخ جانے والے افراد کی عوام کو راحت مل گئی ہے۔