ETV Bharat / state

Govt Schools Condition in Kashmir تعلیم کو فروغ دینے کے سرکاری دعوے سراب، کنگن ہائی اسکول کی حالت ابتر - وسطی کشمیر میں کئی اسکولوں کی حالت ابتر

وادی کشمیر میں میڈیا رپورٹس کے مطابق کئی اسکولوں کی حالت ابتر ہے۔ کئی مقامات پر تو طلبہ کھلے میدان میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ The condition of many schools is deteriorating in Kashmir Valley

کنگن ہائی اسکول کی حالت ابتر
کنگن ہائی اسکول کی حالت ابتر
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 4, 2023, 9:58 AM IST

Updated : Sep 4, 2023, 2:25 PM IST

Govt Schools Condition in Kashmir

گاندربل: جہاں تعلیم کو فروغ دینے اور سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم طلبا و طالبات کو ہر ایک سہولیات بہم رکھنے کیلئے سرکار بڑے بڑے دعوے کرتی ہے تاہم ضلع گاندربل کے گورنمنٹ بائز ہائی سکول ہاین کنگن میں آج کے اس جدید دور میں بھی اسکول میں زیر تعلیم بچے کلاس روم کی عدم دستیابی کی وجہ سے ٹین شیڈ یا کھلے آسمان کے نیچے تعلیم حاصل کرتے ہیں جبکہ اسکول میں دیگر سہولیات کا بھی فقدان ہونے کی وجہ سے زیر تعلیم طلباء کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق اسکول میں اس وقت 200 سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں، تاہم ان کیلئے اسکول میں کوئی بھی بلڈنگ تعمیر نہیں کی گئی جس کی وجہ سے یہ بچے تعلیم حاصل کرنے کیلئے ٹین شیڈ کے کمرے میں بیٹھنے پر مجبور ہیں۔ جس کی وجہ سے اسکول میں زیر تعلیم بچوں کو انتہائی سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ یہاں یہ بات قابل زکر ہے کہ علاقے میں قائم گورنمنٹ بوائز ہائی سکول ہاین کنگن کا درجہ تیں سال قبل بڑھایا گیا، تاہم سکول میں عملے کے سوا کوئی بھی سہولت موجود نہیں ہے۔

اس حوالے سے جب ہم نے طلبہ سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ہمیں بیت الخلاء کا کوئی معقول انتظام نہیں ہے ہمیں جب بیت الخلا جانا ہوتا ہے تو ہمیں کوئی بھی گھر نزدیک دکھائی پڑتا ہے تو ہم ان کے گھر میں جاتے ہیں اور نہ ہی ہمیں پینے کے لیے پانی میسر ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جب زیادہ تیز دھوپ ہوتی ہے تو ہمیں سکول سے چھٹی دی جاتی ہے یا پھر بارش ہو اس وقت بھی سکول بند رہتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسکول کی عمارت نہ ہونے کی وجہ سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

وہی اس سلسلے میں جب ہم نے مقامی لوگوں سے بات کی تو انہوں نے بتایا کیا ہم نے بھی اسی سکول میں تعلیم حاصل کی ہے اور ہمارے وقت میں بھی سکول کا حال یہی تھا، جبکہ کئی بار سکول کا معائنہ کرنے کے لیے چیف ایجوکیشن افیسر، ایس ڈی ایم کنگن اور ڈی ڈی سی چیئر پرسن تسمینہ عادل بھی آئی تھی مگر آج تک کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

اس بارے میں جب ہم نے ڈی ڈی سی تسمینہ عادل سے بات کی تو انہوں نے بتایا یہ سکول کا مسئلہ اس سے پہلے بھی میری نوٹس میں دو مرتبہ آ چکا ہے اور میں نے دو مرتبہ وہاں جا کر دورہ کیا اور میرے ہمراہ محکمہ تعلیم کے افسران بھی موجود تھے۔ میں نے خود بھی دیکھا کہ وہاں کے بچے ٹین شیڈ میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ میں نے اپنے فنڈ سے پیسے بھی کچھ واگزار کئے تھے مگر فلڈ اینڈ کنٹرول محکمہ نے این او سی دینے سے صاف انکار کردیا۔ جس کی وجہ سے وہ کام رک گیا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس بارے میں ہم نے ڈپٹی کمشنر گاندبل سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ یہ سکول بہت جلد تعمیر ہوگا۔ وہی معاملے کی نسبت جب ہم نے محکمہ تعلیم کے زون ایجوکیشن کے پلاننگ افیسر سے بات کی تو انہوں نے بتایا سکول میں بچوں کا رول بڑھنے کی وجہ سے ہمیں ٹین شیڈ دینا پڑا،کیونکہ وہاں پر کھیل کود کے لیے اچھی خاصی جگہ ہے اور جب ہم نے وہاں پر بلڈنگ بنانے کے لیے سب کچھ تیار کیا اس دوران محکمہ فلڈ اینڈ کنٹرول نے اعتراض کیا۔

مزید پڑھیں: اسکولی عمارت ایک سال سے مرمت کی منتظر

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسکول بلڈنگ بنانے کے لیے ایک مقامی شخص نے اپنی زمین اس اسکول کے نام وقف کردی تھی لیکن اس کے باوجود بھی سکول تعمیر نہیں ہوا۔ انہوں گورنر انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یا تو سکول کی عمارت تعمیر کر کے بچوں کو تعلیم دی جائے یا پھر غریب عوام کے ساتھ مذاق نہ کیا جائے۔

Govt Schools Condition in Kashmir

گاندربل: جہاں تعلیم کو فروغ دینے اور سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم طلبا و طالبات کو ہر ایک سہولیات بہم رکھنے کیلئے سرکار بڑے بڑے دعوے کرتی ہے تاہم ضلع گاندربل کے گورنمنٹ بائز ہائی سکول ہاین کنگن میں آج کے اس جدید دور میں بھی اسکول میں زیر تعلیم بچے کلاس روم کی عدم دستیابی کی وجہ سے ٹین شیڈ یا کھلے آسمان کے نیچے تعلیم حاصل کرتے ہیں جبکہ اسکول میں دیگر سہولیات کا بھی فقدان ہونے کی وجہ سے زیر تعلیم طلباء کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق اسکول میں اس وقت 200 سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں، تاہم ان کیلئے اسکول میں کوئی بھی بلڈنگ تعمیر نہیں کی گئی جس کی وجہ سے یہ بچے تعلیم حاصل کرنے کیلئے ٹین شیڈ کے کمرے میں بیٹھنے پر مجبور ہیں۔ جس کی وجہ سے اسکول میں زیر تعلیم بچوں کو انتہائی سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ یہاں یہ بات قابل زکر ہے کہ علاقے میں قائم گورنمنٹ بوائز ہائی سکول ہاین کنگن کا درجہ تیں سال قبل بڑھایا گیا، تاہم سکول میں عملے کے سوا کوئی بھی سہولت موجود نہیں ہے۔

اس حوالے سے جب ہم نے طلبہ سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ہمیں بیت الخلاء کا کوئی معقول انتظام نہیں ہے ہمیں جب بیت الخلا جانا ہوتا ہے تو ہمیں کوئی بھی گھر نزدیک دکھائی پڑتا ہے تو ہم ان کے گھر میں جاتے ہیں اور نہ ہی ہمیں پینے کے لیے پانی میسر ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جب زیادہ تیز دھوپ ہوتی ہے تو ہمیں سکول سے چھٹی دی جاتی ہے یا پھر بارش ہو اس وقت بھی سکول بند رہتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسکول کی عمارت نہ ہونے کی وجہ سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

وہی اس سلسلے میں جب ہم نے مقامی لوگوں سے بات کی تو انہوں نے بتایا کیا ہم نے بھی اسی سکول میں تعلیم حاصل کی ہے اور ہمارے وقت میں بھی سکول کا حال یہی تھا، جبکہ کئی بار سکول کا معائنہ کرنے کے لیے چیف ایجوکیشن افیسر، ایس ڈی ایم کنگن اور ڈی ڈی سی چیئر پرسن تسمینہ عادل بھی آئی تھی مگر آج تک کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

اس بارے میں جب ہم نے ڈی ڈی سی تسمینہ عادل سے بات کی تو انہوں نے بتایا یہ سکول کا مسئلہ اس سے پہلے بھی میری نوٹس میں دو مرتبہ آ چکا ہے اور میں نے دو مرتبہ وہاں جا کر دورہ کیا اور میرے ہمراہ محکمہ تعلیم کے افسران بھی موجود تھے۔ میں نے خود بھی دیکھا کہ وہاں کے بچے ٹین شیڈ میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ میں نے اپنے فنڈ سے پیسے بھی کچھ واگزار کئے تھے مگر فلڈ اینڈ کنٹرول محکمہ نے این او سی دینے سے صاف انکار کردیا۔ جس کی وجہ سے وہ کام رک گیا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس بارے میں ہم نے ڈپٹی کمشنر گاندبل سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ یہ سکول بہت جلد تعمیر ہوگا۔ وہی معاملے کی نسبت جب ہم نے محکمہ تعلیم کے زون ایجوکیشن کے پلاننگ افیسر سے بات کی تو انہوں نے بتایا سکول میں بچوں کا رول بڑھنے کی وجہ سے ہمیں ٹین شیڈ دینا پڑا،کیونکہ وہاں پر کھیل کود کے لیے اچھی خاصی جگہ ہے اور جب ہم نے وہاں پر بلڈنگ بنانے کے لیے سب کچھ تیار کیا اس دوران محکمہ فلڈ اینڈ کنٹرول نے اعتراض کیا۔

مزید پڑھیں: اسکولی عمارت ایک سال سے مرمت کی منتظر

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسکول بلڈنگ بنانے کے لیے ایک مقامی شخص نے اپنی زمین اس اسکول کے نام وقف کردی تھی لیکن اس کے باوجود بھی سکول تعمیر نہیں ہوا۔ انہوں گورنر انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یا تو سکول کی عمارت تعمیر کر کے بچوں کو تعلیم دی جائے یا پھر غریب عوام کے ساتھ مذاق نہ کیا جائے۔

Last Updated : Sep 4, 2023, 2:25 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.