گاندربل: سخت سیکورٹی کے بیچ وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں مذہبی جوش و خروش کے ساتھ گنگبل یاترا کا آغاز کیا گیا۔ ہرموکھ - گنگبل یاترا کے پر امن انعقاد کے لیے پولیس، فوج اور نیم فوجی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ تین روزہ گنگبل یاترا چار ستمبر ہفتہ کو شیو مندر میں پوجا کے بعد شروع کی گئی اور 7تاریخ کو یاترا اختتام پذیر ہوگی۔ Gangbal Yatra 2022 Strated in Central Kashmir
ڈی سی گاندربل نے یاترا انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رواں برس یاترا میں تقریب تین درجن کشمیری پنڈتوں کا ایک گروپ ناراناگ مندر سے گنگبل کے لیے روانہ ہوا۔ Gangbal yatra Ganderbalانہوں نے کہا کہ یاتریوں نے ہفتہ کو قدیم ناراناگ شیو مندر میں ’چاری پوجا‘ کے بعد پیدل 36 کلومیٹر کا سفر شروع کیا۔ انہوں نے انتظامیہ سمیت مقامی رضا کاروں کی جانب سے یاتریوں کے لیے انتظامات کی بھی ستائش کی۔
واضح رہے گنگبل یاترا کے لئے کشمیری پنڈت یاتریوں کے آنے کا سلسلہ دو روز قبل ہی شروع ہوا تھا۔ کشمیری پنڈتوں نے یاترا کی بحالی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’گنگبل یاترا کشمیر کی قدیم ترین یاتراؤں میں سے ایک ہے۔‘‘ انہوں نے یاتریوں کے لیے سیکورٹی سمیت لنگر وغیرہ کے انتظامات پر ضلع انتظامیہ سمیت مقامی رضاکاروں کی بھی سراہنا کی۔ Gangbal yatra Security Arrangements
قدیم ناراناگ شیو مندر میں ڈی سی گاندربل، ایس پی گاندربل سمیت پولیس و سیول انتظامیہ کے اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کرکے یاتریوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ منتظمین کے مطابق چاری پوجا سے قبل یاتریوں نے رات بھر قیام کیا اور پوجا کے بعد پوتر گنگبل جھیل کے لیے روانہ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ یاتریوں نے جموں و کشمیر میں جلد امن کی واپسی کے لیے خصوصی دعائیں کیں۔
مزید پڑھیں: Mata Vaishno Devi Yatra ویشنو دیوی یاترا کے لیے عقیدت مندوں کو ملے گا آر ایف آئی ڈی کارڈ
واضح رہے کہ سطح سمندر سے 14,500 فٹ کی بلندی پر گنگبل جھیل ہرموکھ پہاڑ کے دامن میں واقع ہے۔ جھیل تقریباً 3.5 کلومیٹر لمبی، نصف کلومیٹر چوڑی اور 80 میٹر گہری جھیل ہے۔ Gangbal lake in Ganderbalیاتریوں کے مطابق کشمیری ہندو زمانہ قدیم سے ہی اپنے اعزہ و اقارب کی استھیاں اسی جھیل کی نظر کرتے تھے۔ وادی کشمیر میں 90کی دہائی میں شروع ہوئی شورش کے بعد کئی برس تک گنگبل یاترا کئی سال تک سیکورٹی وجوہات کی بنا پر منعقد نہیں کی گئی۔ کشمیر کے حالات میں بہتری آنے کے ساتھ ہی سنہ 2008سے پھر سے یاترا کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔