جموں وکشمیر میں انتظامیہ کی جانب سے نوجوانوں کو روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنے کے بلند و بانگ دعوے کیا جا رہے ہیں تاہم زمینی سطح پر سرکار کے دعوے کھوکھلے ثابت ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔
وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں برسوں پر لفٹ اریگیشن اسکیم کا تعمیراتی کام برسوں بعد بحال کیا گیا۔ اگرچہ مقامی باشندے اسکیم پر دوبارہ کام شروع ہونے پر کافی خوش ہیں، تاہم انہوں نے دعویٰ کیا کہ اریگیشن اسکیم میں مقامی مزدوروں کو کام کرنے کا موقع فراہم نہیں کیا جا رہا ہے۔
مقامی باشندوں نے دعویٰ کیا کہ ایک غیر مقامی ٹھیکہ دار کو فلٹریشن پلانٹ کی تعمیر کا کام دیا گیا ہے جس نے کاریگر حتی کہ مزدور بھی باہر سے ہی اپنے ساتھ لائے ہیں۔
ورپش، گاندربل کے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے ٹھیکہ دار سے بھی اس ضمن میں بات کی تاہم انکے مطابق انہوں نے مقامی مزدوروں کو کام دینے سے منع کر دیا۔
مزید پڑھیں: گاندربل: زرعی اراضی پر تعمیرات باعث تشویش
انہوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم اپنے علاقے میں بھی مزدوری نہیں کر پائیں گے تو ہم آخر کدھر جائیں گے؟‘‘