گاندربل: جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل کے کئی بالائی علاقوں میں پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگ ایک دوسرے سے پانی کے لیے لڑتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ گاندربل ضلع ہیڈکوارٹر سے 23 کلومیٹر کی دوری پر غفار شیخ محلہ واقع ہے۔ یہاں کے لوگوں کو پینے کے لیے پانی میسر نہیں، سڑک اور بجلی کی عدم دستیابی سے اس علاقے کے لوگ اب ذہنی کوفت کے شکار ہو چکے ہیں، اسی وجہ سے لوگ ایک دوسرے سے لڑتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ اس علاقے کی خواتین نے خالی برتن سڑکوں پر رکھ کر دھرنا دیا اور سرکار خاص کر محکمہ جل شکتی کے عہدیداروں کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔
مقامی خواتین نے کہا کہ اس علاقے میں بجلی، پانی اور سڑک نہ ہونے کی وجہ سے کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ علاقے میں ایک پائپ سے پانی کی بوند تو آتی ہے، جس کے لیے خواتین اور مرد ایک دوسرے سے لڑتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ پانی نہ ملنے کی وجہ سے ہمارے بچوں کا اسکول جانا بند ہوگیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پانی کے مسئلے کو لے کر ہم نے متعلقہ افسران، سب ڈویژنل مجسٹریٹ اور سرپنچ کے پاس بھی گئے، تاہم زمینی سطح پر سب بے سود مند ثابت ہوا ہے، اور ہماری بات کوئی سننے کو تیار نہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ وہ شیخ غفار محلے میں 10 -20 سالوں سے رہ رہے ہیں لیکن آج تک وہ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، یہاں نہ ہی سڑک، بجلی اور ناہی پینے کے لیے صاف پانی دستیاب ہے۔
گاندربل جل شکتی محکمہ کے ایکزیکٹیو انجینئر سمیع اللہ بیگ نے کہا کہ دراصل اس علاقے میں واٹر سپلائی اسکیم کے تحت پائپ لائن کا کام مکمل ہونے کو ہے اس دوران متعلقہ ٹھیکیدار نے کچھ مسائل کی وجہ سے کام ادھورا چھوڑ دیا ہے۔جس سے کام میں تاخیر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے متعلقہ ٹھیکیدار کے خلاف کاروائی کی ہے اور مزیر ٹینڈر کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ امید ہے کہ ٹینڈر کا معاملہ حل ہوتے ہی یہاں کام دوبارہ شروع ہوجائے گا اور جلد ہی ان کا دیرینہ مطالبہ بھی پورا ہوجائے گا۔
یہ بھی پڑھیں : Water Shortage In Ganderbal ززنہ گاندربل اور ملحقہ دیہات میں پانی کی عدم دستیابی