ETV Bharat / state

River Sindh Water Colour Changed نالہ سندھ کے پانی کا رنگ اچانک دودھ جیسا سفید ہونے کے بعد تحقیقاتی ٹیم تشکیل - sindh water turbidity changed

گاندربل میں نالہ سندھ کے پانی کا رنگ اچانک دودھ جیسا سفید ہونے سے مقامی لوگوں میں سنسنی پھیلا گئی۔ ابتدائی تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ پانی میں’ٹربڈٹی‘ کی مقدار 24 این ٹی یو ہے جبکہ عام طور پر پانی میں ٹربڈٹی کی مقدار پانچ ہونی چاہیے۔

representational pic
علامتی تصویر
author img

By

Published : Mar 28, 2023, 9:45 PM IST

سرینگر: وسطی ضلع گاندربل میں نالہ سندھ کے پانی کا رنگ اچانک دودھ جیسا سفید ہونے سے مقامی لوگوں میں سنسنی پھیلا گئی۔دریں اثنا ضلع انتظامیہ نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جنہیں اس ضمن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی۔

اطلاعات کے مطابق وسطی ضلع گاندربل میں نالہ سندھ کے پانی کا رنگ اچانک دودھ جیسا سفید ہوگیا جس وجہ سے لوگوں میں فکر و تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔

فشریز محکمہ کے ایک سینiئر عہدیدار نے بتایا کہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے محکمہ جل شکتی اور فشریز کی ٹیموں نے نالہ سندھ کا جائزہ لیا۔انہوں نے کہا کہ پیر کے روز جب ہمیں اطلاع ملی تو گگن گیر سے لے کر نالہ سندھ کے سبھی حصوں تک پیٹرولنگ کی گئی جس دوران کوئی مچھلی مری ہوئی نہیں پائی گئی۔

ان کے مطابق ارگیشن فلڈ کنٹرول محکمہ، پی ایچ ای ایگزن اور فشریز محکموں کی ٹیموں نے پانی کے سیمپل اُٹھائے ہیں۔مذکورہ عہدیدار نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران منکشف ہوا کہ پانی میں’ٹربڈٹی‘ کی مقدار 24 این ٹی یو ہے جبکہ عام طور پر پانی میں ٹربڈٹی کی مقدار پانچ ہونی چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ پانی میں’ ٹربڈٹی‘ مقدار بڑھ جانے سے نالہ سندھ کا پانی سفید ہوا اور اس حوالے سے لوگوں کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں۔انہوں نے بتایا کہ پی ایچ ای کے ایگزن کو پانی کے مزید سیمپل لیبارٹری بھیجنے کی ہدایت دی گئی۔

مزید پڑھیں: Preng Park Kangan پرنگ پارک حکومت کی نظروں سے اوجھل

سینیئر عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ ضلع ترقیاتی کمشنر گاندربل نے اس واقعے کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی اور ٹیم نے ابتدائی رپورٹ ڈپٹی کمشنر گاندربل کو سونپ دی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اگر پانی میں کیمیکل ملایا گیا ہوتا تو مچھلیاں مر جاتیں لیکن نالہ سندھ میں ایسی صورتحال دیکھنے کو نہیں ملی۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کو افواہوں پر کان نہیں دھرنا چاہے کیونکہ قدرتی طور پانی سفید ہو گیا اور ابتدائی تحقیقات کے دوران بھی یہ ثابت ہو گیا ہے۔

(یو این آئی)

سرینگر: وسطی ضلع گاندربل میں نالہ سندھ کے پانی کا رنگ اچانک دودھ جیسا سفید ہونے سے مقامی لوگوں میں سنسنی پھیلا گئی۔دریں اثنا ضلع انتظامیہ نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جنہیں اس ضمن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی۔

اطلاعات کے مطابق وسطی ضلع گاندربل میں نالہ سندھ کے پانی کا رنگ اچانک دودھ جیسا سفید ہوگیا جس وجہ سے لوگوں میں فکر و تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔

فشریز محکمہ کے ایک سینiئر عہدیدار نے بتایا کہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے محکمہ جل شکتی اور فشریز کی ٹیموں نے نالہ سندھ کا جائزہ لیا۔انہوں نے کہا کہ پیر کے روز جب ہمیں اطلاع ملی تو گگن گیر سے لے کر نالہ سندھ کے سبھی حصوں تک پیٹرولنگ کی گئی جس دوران کوئی مچھلی مری ہوئی نہیں پائی گئی۔

ان کے مطابق ارگیشن فلڈ کنٹرول محکمہ، پی ایچ ای ایگزن اور فشریز محکموں کی ٹیموں نے پانی کے سیمپل اُٹھائے ہیں۔مذکورہ عہدیدار نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران منکشف ہوا کہ پانی میں’ٹربڈٹی‘ کی مقدار 24 این ٹی یو ہے جبکہ عام طور پر پانی میں ٹربڈٹی کی مقدار پانچ ہونی چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ پانی میں’ ٹربڈٹی‘ مقدار بڑھ جانے سے نالہ سندھ کا پانی سفید ہوا اور اس حوالے سے لوگوں کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں۔انہوں نے بتایا کہ پی ایچ ای کے ایگزن کو پانی کے مزید سیمپل لیبارٹری بھیجنے کی ہدایت دی گئی۔

مزید پڑھیں: Preng Park Kangan پرنگ پارک حکومت کی نظروں سے اوجھل

سینیئر عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ ضلع ترقیاتی کمشنر گاندربل نے اس واقعے کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی اور ٹیم نے ابتدائی رپورٹ ڈپٹی کمشنر گاندربل کو سونپ دی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اگر پانی میں کیمیکل ملایا گیا ہوتا تو مچھلیاں مر جاتیں لیکن نالہ سندھ میں ایسی صورتحال دیکھنے کو نہیں ملی۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کو افواہوں پر کان نہیں دھرنا چاہے کیونکہ قدرتی طور پانی سفید ہو گیا اور ابتدائی تحقیقات کے دوران بھی یہ ثابت ہو گیا ہے۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.