ضلع گاندربل میں واقع مانسبل جھیل میں زہریلی گھاس اور پالتھین کی وجہ سے جھیل کا پانی کافی آلودہ ہو چکا ہے۔ لوگوں کا الزام ہے کہ متعلقہ محکمہ مشینوں کا استعمال کر کے صرف دکھاوے کے لیے صفائی کرتا ہے۔
مانسبل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے دعوے کیے جاتے ہیں کہ اس پر سالانہ لاکھوں روپے خرچ کرکے اس کو جاذب نظر بنایا جاتا ہے، لیکن زمینی سطح پر یہ دعوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں۔
گرمی کے ایام میں جھیل میں زہریلی گھاس اُگ آنے سے بدبو اٹھتی ہے، تو دوسری جانب جھیل میں کوڑا کرکٹ اور پالتھین ڈالنے سے جھیل کے پانی کو نقصان ہوتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جھیل میں پائے جانے والے جانور خاص طور پر مچھلیوں کی پیداوار میں بھی کافی کمی واقع ہوئی ہے۔ کوندہ بل علاقے کے حدود میں آنے والی جھیل میں گھاس اگ آئی ہے۔ پالتھین کے لفافے ہیں اور کوڑا کرکٹ بھی جمع ہو گیا ہے جس نے وہاں پائے جانے والے 'ندرو' کی فصل کو مکمل طور پر تباہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گاندربل: یکطرفہ پل سے عوام کو مشکلات
اس حوالے سے مقامی لوگوں نے کہا کہ مانسبل ڈیولپمنٹ اتھارٹی اگرچہ جھیل کی صفائی اور اس کو جاذب نظر بنانے کے لیے لاکھوں روپے خرچ کرتا ہے، تاہم کوندہ بل کے علاقے میں آنے والی جھیل کے حصے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔
محکمہ نے جھیل کی صفائی کے لیے جو مشینیں لگائیں ہیں ان کو صرف مانسبل کے آگے والے حصے کے لیے ہی مخصوص رکھا گیا ہے۔ لوگوں کے مطابق جھیل میں گھاس پھوس اور پالتھین کے زہریلے مواد سے پانی آلودہ ہو چکا ہے۔
مقامی لوگوں نے لیفٹینینٹ گورنر سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں اور جھیل کے وجود کو بچائیں۔