جموں و کشمیر کے وسطی ضلع گاندربل کے کنگن علاقے میں کچھ لوگوں کی جانب سے غیر قانوی تعمیرات پر ای ٹی وی بھارت کی رپورٹ کے بعد ضلع انتظامیہ کی جانب سے فلڈ کنٹرول اور اریگیشن محکمہ کے پانچ ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے نالہ سندھ کے دونوں اطراف پر کسی بھی طرح کے تعمیراتی کام پر پابندی عائد کی ہے۔
تاہم ضلع گاندربل کے کئی مقامات پر بے تحاشہ تعمیرات کی گئی ہیں جس سے نالہ سندھ کا وجود خطرے میں پڑا ہوا ہے۔
عدالت عالیہ نے سو میٹر کی دوری کے اندر دونوں اطراف میں تعمیرات پر پابندی عائد کی ہے لیکن لوگ دریا کے اطراف میں غیر قانونی تعمیرات روک نہیں رہے ہیں۔
اگرچہ ڈپٹی کمشنر گاندربل نے پانچ ملازمین کو معطل بھی کر دیا ہے۔ تاہم علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے 'ملازمین کو معطل کرنے سے بہتر ہوتا کہ ایسے تعمیرات کو منہدم کیا جاتا'۔
انہوں نے کہا کہ 'یا تو ان غیر قانونی مکانات و دیگر تعمیرات کو منہدم کیا جائے یا پھر عدلیہ کے آرڈر کو ہی ختم کر دیا جائے'۔
ای ٹی وی بھارت نے 15 جولائی کو ایک خبر "نالہ سندھ کے اطراف تعمیرات جاری" سرخی کے نام سے اپڈیٹ کی تھی جس کے دوسرے روز ڈپٹی کمشنر گاندربل نے ایک آرڈر جاری کر کے پانچ ملازمین، شفقت حکاک جونئیر انجینئر، عبدالرشید ڈار ہیلپر، عبدالاحد ملک ہیلپر، جان محمد وانی گیٹ آپریٹر، اظہر احمد حجام ورکس کو معطل کر دیا ہے۔