ڈرائیوروں کا الزام ہے کہ وادی میں جگہ جگہ تعینات جموں کشمیر ٹریفک پولیس اہلکار انہیں تنگ کرتے ہیں، کاغذوں کی چیکنگ اور گاڑیوں کی تلاشی کے نام پر ہراساں کرنا روزمرہ کا دستور بن چکا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ڈرائیوروں کا کہنا تھا کہ ’’قومی شاہراہ پر فوجی قافلے کے گزرنے اور پابندی کے باعث انکا کافی وقت ضائع ہوتا ہے۔‘‘
جموں سے لیہہ کی جانب مال بردار گاڑی لے جا رہے ایک ڈرائیور نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ معمولی سی بات پر اگر انکا چالان کاٹ دیا جاتا ہے تو دوسری جگہ وہ چالان نہیں مانا جاتا اور دوبارہ چالان کے نام پر ان سے ہزاروں روپے اینٹھے جاتے ہیں۔
ڈرائیورں نے ٹریفک اہلکاروں پر مزید الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کاغذات مکمل ہونے کے باوجود بھی ان سے کسی نہ کسی بہانے پیسے لیے جاتے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ جموں سے لیہہ تک انہیں ہزاروں روپیہ بطور رشوت دینا پڑتا ہے جس سے انہیں کافی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں سماجی رابطے کی ویب سائٹوں پر جموں میں ایک ٹریفک پولیس کی رشوت مانگتے ہوئے ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔