ETV Bharat / state

بچے کو عسکریت پسندی کی راہ اختیار کرنے سے بچایا گیا

جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل کی پولیس نے ایک نوعمر لڑکے کو عسکریت پسندی کی راہ اختیار کرنے سے بچا لیا- ضلع گاندربل کے شالہ بگ نامی علاقے میں رشید احمد نامی ایک نوعمر لڑکا (نام تبدیل کیا گیا ہے) مبینہ طور پر کئی دنوں سے سوشل میڈیا پر عسکریت پسندوں کے رابطے میں تھا اور اس طرح سے اسی راہ کو اختیار کرنے والا تھا تاہم پولیس اس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر حرکات پر نظر رکھے ہوئے تھے۔

ایس ایس پی گاندربل
ایس ایس پی گاندربل
author img

By

Published : Feb 25, 2020, 8:28 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 1:52 PM IST

گاندربل پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ نوجوان کو پاکستانی ہینڈلرس کی جانب سے سوشل میڈیا پر عسکریت پسندی کی راہ اختیار کرنے کے لئے آمادہ کیا گیا تھا اور وہ وی پی این کا استعمال کرکے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد بھی اپلوڈ کیا تھا، جو دولت اسلامیہ آئی ایس آئی ایس کے نظریہ سے متعلق تھا-

پولیس کے بقول وہ کئی روز سے مذکورہ نوعمر کے فیس بک اکاؤنٹ پر نظر رکھے ہوئے تھے اور اس سلسلے میں ان کی تمام حرکات و سکنات کا جائزہ لے رہی تھی- جونہی پولیس کو اس بات کا یقین ہو گیا کہ مذکورہ نوعمر لڑکا عسکریت پسندی کی راہ اختیار کرنے کے لئے آمادہ ہو رہا ہے تو سیکیورٹی فورسز کی ایک مشترکہ ٹیم جس میں پانچ راشٹریہ رائفلز، 115 بٹالین سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولیس نے اس نوعمر لرکےکو حراست میں لیا اور اس سلسلے میں مختلف دفاعات کے تحت ایف آئی آر درج کی اور اس کی تفتیش کی گئی-

بچے کو عسکریت پسندی کی راہ اختیار کرنے سے بچایا گیا

اس دوران پولیس کو اس بات کا علم ہوا کہ مذکورہ لڑکا وی پی این کا غلط استعمال کر رہا تھا اور اور سوشل میڈیا کے ذریعے عسکریت پسندی کی راہ کے لئے آمادہ ہو رہا تھا- ایس سی پی گاندربل خلیل احمد پوسوال نے بتایا کہ چونکہ لڑکا نوعمر ہونے کے ساتھ ساتھ یتیم بھی اور نہایت ہی غریب خانوادہ سے بھی تعلق رکھتا ہے جس کی وجہ سے اس کی زندگی بچانا اہم تھا وگرنہ یہ عسکریت پسندی کہ راہ اختیار کرکے اپنی زندگی کو اور اپنے اہل خانہ کی زندگیوں کے لئے بھی پریشانی کا باعث بن جاتا -

انہوں نے نوجوانوں سے وی پی این کے استعمال کو ترک کرنے کی تاکید کی اور کہا کہ وی پی این کے غلط استعمال سے ان کے خلاف کاروائی کی جائیگی۔

گاندربل پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ نوجوان کو پاکستانی ہینڈلرس کی جانب سے سوشل میڈیا پر عسکریت پسندی کی راہ اختیار کرنے کے لئے آمادہ کیا گیا تھا اور وہ وی پی این کا استعمال کرکے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد بھی اپلوڈ کیا تھا، جو دولت اسلامیہ آئی ایس آئی ایس کے نظریہ سے متعلق تھا-

پولیس کے بقول وہ کئی روز سے مذکورہ نوعمر کے فیس بک اکاؤنٹ پر نظر رکھے ہوئے تھے اور اس سلسلے میں ان کی تمام حرکات و سکنات کا جائزہ لے رہی تھی- جونہی پولیس کو اس بات کا یقین ہو گیا کہ مذکورہ نوعمر لڑکا عسکریت پسندی کی راہ اختیار کرنے کے لئے آمادہ ہو رہا ہے تو سیکیورٹی فورسز کی ایک مشترکہ ٹیم جس میں پانچ راشٹریہ رائفلز، 115 بٹالین سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولیس نے اس نوعمر لرکےکو حراست میں لیا اور اس سلسلے میں مختلف دفاعات کے تحت ایف آئی آر درج کی اور اس کی تفتیش کی گئی-

بچے کو عسکریت پسندی کی راہ اختیار کرنے سے بچایا گیا

اس دوران پولیس کو اس بات کا علم ہوا کہ مذکورہ لڑکا وی پی این کا غلط استعمال کر رہا تھا اور اور سوشل میڈیا کے ذریعے عسکریت پسندی کی راہ کے لئے آمادہ ہو رہا تھا- ایس سی پی گاندربل خلیل احمد پوسوال نے بتایا کہ چونکہ لڑکا نوعمر ہونے کے ساتھ ساتھ یتیم بھی اور نہایت ہی غریب خانوادہ سے بھی تعلق رکھتا ہے جس کی وجہ سے اس کی زندگی بچانا اہم تھا وگرنہ یہ عسکریت پسندی کہ راہ اختیار کرکے اپنی زندگی کو اور اپنے اہل خانہ کی زندگیوں کے لئے بھی پریشانی کا باعث بن جاتا -

انہوں نے نوجوانوں سے وی پی این کے استعمال کو ترک کرنے کی تاکید کی اور کہا کہ وی پی این کے غلط استعمال سے ان کے خلاف کاروائی کی جائیگی۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 1:52 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.