جموں وکشمیر، ضلع گاندربل کے تولیٰ مولیٰ علاقے میں واقع کھیر بھوانی مندر میں ہر برس 18 جون کو میلے کا انعقاد ماتا بھوانی کے یوم پیدائش کے طور پر کیا جاتا ہے۔
میلے میں تقریباً پچاس ہزار سے زائد عقیدت مندوں کی تعداد ہوتی ہے اور اس دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات بھی کیے جاتے ہیں، اس کے علاوہ اس دن علاقے میں ہندو مسلم بھائی چارہ کے جذباتی مناظر بھی نظر آتے ہیں۔
لیکن گزشتہ برس کورونا وائرس کی وجہ سے اس میلے کو منسوخ کردیا گیا تھا۔ لیکن رواں برس کھیر بھوانی مندر میں میلے کے انعقاد کے لیے اب کچھ دن ہی باقی رہ گئے ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا اس برس بھی میلہ منعقد ہوگا یا دوبارہ منسوخ ہوجائے گا۔
اس ضمن میں مندر کے مینیجر بسنت رازدان نے بتایا کہ اب جبکہ میلہ کے انعقاد کا وقت بالکل قریب ہے لیکن دوسری جانب کورونا وائرس کا قہر بھی جاری ہے، جس کی وجہ سے ہم انتظامیہ کی جانب سے آنے والے فیصلے کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم میلے کا انعقاد چاہتے ہیں لیکن یہ فیصلہ انتظامیہ کو ہی لینا ہوگا۔
دوسری جانب مندر کے اندر موجود کشمیری پنڈت دوکاندار بِٹو جی نے کہا ہے کہ جب سے دفعہ 370 کو منسوخ کیا گیا ہے، تب سے ہم ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے اس مندر کے اندر اور باہر موجود دکاندار معاشی تنگی کے شکار ہوتے جارہے ہیں۔
انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ میلے کے انعقاد کی اجازت دی جائے اور ساتھ میں اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ کورونا کے ایس او پیز کا خاص خیال رکھا جائے گا۔