جموں وکشمیر کے وسطی ضلع گاندربل میں نالہ سندھ پر اکھال کے مقام پر گزشتہ 12 برسوں سے پل زیر تعمیر ہے۔ پل نہ ہونے سے عوام مشکلات درپیش ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سال 2008 میں پل کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا، تاہم 12 برس گزر جانے کے باوجود پل کی تعمیر پائے تکمیل کو نہیں پہنچی۔ اگرچہ اس پل کا کام کئی بار روک کر دوبارہ شروع کیا گیا، تاہم حال میں انتظامیہ نے اس پل کو سست رفتار میں دسمبر 2020 تک مکمل کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جے کے پی سی سی گزشتہ 12 برسوں سے پل تعمیر نہ کر سکی، جسے مقامی لوگوں کو گوناگوں مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کے سیاسی رہنماؤں کے لیے یہ پل ایک وؤٹ بینک بن چکا ہے، جس کی وجہ سے پل کا تعمیراتی کام بڑی سست رفتار سے ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ضلع گاندربل میں محکمہ بجلی کے خلاف احتجاج
خیال رہے کہ کل رات دیر گئے کنٹریکٹر نے جائے وقوع سے سامان اٹا کر کام روکنا چاہا جس پر مقامی لوگ نالاں ہو گئے۔ کنٹریکٹر نے کہا کہ اُن کی بقایا رقم جے کے پی سی سی ادا نہ کر پائے، اس لیے وہ آگے کا کام نہیں کریں گے۔
مقامی لوگوں نے اس حولے سے دھرنا دینے کی کوشش کی، تاہم ایس ڈی ایم اور ایس ڈی پی او کنگن نے لوگوں کو يقین دھانی کرائی کہ پل کا کام تین دن میں دوبارہ شروع کیا جائیگا۔