ETV Bharat / state

ڈوڈہ: آکسیجن پلانٹ کے لیے آئی مشینری واپس، عوام میں ناراضگی - چار دن مشینری ٹرالے میں ہی کھڑی رہی

ڈوڈہ اسپتال کے احاطہ میں زیر تعمیر آکسیجن پلانٹ کے لیے آئی مشینری کو ٹرالے سے اتارنے کے لیے کوئی ذمہ دار نہیں ملا۔ اس کی وجہ سے چار دن مشینری ٹرالے میں ہی کھڑی رہی اور پھر مجبوراً ان کو واپس جانا پڑا۔

public reaction over return of machinery from doda oxygen plant
ڈوڈہ: آکسیجن پلانٹ کے لیے آئی مشینری واپس، عوام میں ناراضگی
author img

By

Published : Apr 28, 2021, 1:51 PM IST

جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں ایسے وقت میں محکمہ صحت، میڈیکل کالج ڈوڈہ اور ضلع انتظامیہ ڈوڈہ نے لاپرواہی کا مظاہرہ کیا جب ملک بھر میں لوگ آکسیجن نہ ملنے کی وجہ سے فوت ہو رہے ہیں۔

ڈوڈہ: آکسیجن پلانٹ کے لیے آئی مشینری واپس، عوام میں ناراضگی

ایسی صورتحال میں ڈوڈہ اسپتال کے احاطہ میں زیر تعمیر آکسیجن پلانٹ کے لیے آئی مشینری کو یہاں کوئی ذمہ دار نہ ملنے کی وجہ سے چار دن مشینری ٹرالے (ٹرک) میں ہی کھڑی رہی اور پھر مجبوراً ان کو واپس جانا پڑا۔

جب یہ خبر سوشل میڈیا کے ذریعہ عوام تک پہنچی تو مختلف سیاسی اور سماجی حلقوں نے انتظامیہ و متعلقہ حکام کے تئیں شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کاروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ لاپرواہی آنے والے وقت میں خطہ چناب کے لوگوں پر بھاری پڑ سکتی ہے۔

عوام کی ناراضگی کے بعد انتظامیہ نے مشینری کو واپس بلانے کا یقین دلایا ہے، لیکن یہ سوال انتظامیہ کے سامنے رکھا گیا کہ اگر کسی وجہ سے وقت پر پلانٹ شروع نہیں ہوا تو اُس کا ذمہ دار کون ہوگا؟

ڈوڈہ کے شہری سعد اللہ رنگریز ،عمر جاوید اور اشتیاق احمد نے میڈیکل کالج انتظامیہ ڈوڈہ، ضلع انتظامیہ و متعلقہ حکام کے خلاف شدید رد عمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں ہر طرف آکسیجن کا چرچہ ہے۔ اس تناظر میں آکسیجن پلانٹ کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے لیکن ضلع کے میڈیکل کالج سے اتنی بڑی چوک کیسے ممکن ہے؟ جس کے کندھوں پر پورے ضلع کے لوگوں کی صحت کا ذمہ ہے۔

اس حوالے سے میڈیکل کالج ڈوڈہ کے پرنسپل نے بتایا کہ ڈوڈہ میں آکسیجن پلانٹ زیر تعمیر ہے اور 31 مئی تک تعمیر مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن بھی مقرر کی گئی ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ جو مشینری اس پلانٹ میں نصب کی جانی تھی اُن کو نامعلوم وجوہات کی بنا پر واپس لے لیا گیا ہے، چونکہ یہ سب میکینکل محکمہ کا کام ہے، جہاں تک اُن کو معلومات ملی ہے کہ مشینری ڈوڈہ میں پہنچی تھی لیکن اس کو رکھنے کے لیے وقت پر کیرین کا انتظام نہیں ہوا اور موسم خراب تھا اسی لیے ٹرالے والوں سے کہا گیا کہ وہ ایک دِن کا انتظار کریں لیکن وہ رات کی تاریکی میں ہی ڈوڈہ سے واپس نکل گئے۔

جب تک انتظامیہ حرکت میں آتی تب تک وہ لکھن پور سے باہر جا چُکے تھے، پرنسپل نے یقین دلایا کہ اُن کے ساتھ رابطہ کیا گیا ہے اور مشینری بہت جلد واپس ڈوڈہ لوٹ آئیں گی۔

جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں ایسے وقت میں محکمہ صحت، میڈیکل کالج ڈوڈہ اور ضلع انتظامیہ ڈوڈہ نے لاپرواہی کا مظاہرہ کیا جب ملک بھر میں لوگ آکسیجن نہ ملنے کی وجہ سے فوت ہو رہے ہیں۔

ڈوڈہ: آکسیجن پلانٹ کے لیے آئی مشینری واپس، عوام میں ناراضگی

ایسی صورتحال میں ڈوڈہ اسپتال کے احاطہ میں زیر تعمیر آکسیجن پلانٹ کے لیے آئی مشینری کو یہاں کوئی ذمہ دار نہ ملنے کی وجہ سے چار دن مشینری ٹرالے (ٹرک) میں ہی کھڑی رہی اور پھر مجبوراً ان کو واپس جانا پڑا۔

جب یہ خبر سوشل میڈیا کے ذریعہ عوام تک پہنچی تو مختلف سیاسی اور سماجی حلقوں نے انتظامیہ و متعلقہ حکام کے تئیں شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کاروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ لاپرواہی آنے والے وقت میں خطہ چناب کے لوگوں پر بھاری پڑ سکتی ہے۔

عوام کی ناراضگی کے بعد انتظامیہ نے مشینری کو واپس بلانے کا یقین دلایا ہے، لیکن یہ سوال انتظامیہ کے سامنے رکھا گیا کہ اگر کسی وجہ سے وقت پر پلانٹ شروع نہیں ہوا تو اُس کا ذمہ دار کون ہوگا؟

ڈوڈہ کے شہری سعد اللہ رنگریز ،عمر جاوید اور اشتیاق احمد نے میڈیکل کالج انتظامیہ ڈوڈہ، ضلع انتظامیہ و متعلقہ حکام کے خلاف شدید رد عمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں ہر طرف آکسیجن کا چرچہ ہے۔ اس تناظر میں آکسیجن پلانٹ کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے لیکن ضلع کے میڈیکل کالج سے اتنی بڑی چوک کیسے ممکن ہے؟ جس کے کندھوں پر پورے ضلع کے لوگوں کی صحت کا ذمہ ہے۔

اس حوالے سے میڈیکل کالج ڈوڈہ کے پرنسپل نے بتایا کہ ڈوڈہ میں آکسیجن پلانٹ زیر تعمیر ہے اور 31 مئی تک تعمیر مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن بھی مقرر کی گئی ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ جو مشینری اس پلانٹ میں نصب کی جانی تھی اُن کو نامعلوم وجوہات کی بنا پر واپس لے لیا گیا ہے، چونکہ یہ سب میکینکل محکمہ کا کام ہے، جہاں تک اُن کو معلومات ملی ہے کہ مشینری ڈوڈہ میں پہنچی تھی لیکن اس کو رکھنے کے لیے وقت پر کیرین کا انتظام نہیں ہوا اور موسم خراب تھا اسی لیے ٹرالے والوں سے کہا گیا کہ وہ ایک دِن کا انتظار کریں لیکن وہ رات کی تاریکی میں ہی ڈوڈہ سے واپس نکل گئے۔

جب تک انتظامیہ حرکت میں آتی تب تک وہ لکھن پور سے باہر جا چُکے تھے، پرنسپل نے یقین دلایا کہ اُن کے ساتھ رابطہ کیا گیا ہے اور مشینری بہت جلد واپس ڈوڈہ لوٹ آئیں گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.