جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ کے بلاک بھالہ کی سترہ پنچایتوں کے نمائندگان نے انتظامیہ کے خلاف بھالہ میں جم کر احتجاج کیا۔
پنچوں نے انتظامیہ پر الزام عائد کیا 'اُن سے غیر قانونی طور پر کمیشن طلب کی جاتی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو وقت پر روزگار نہیں مل رہا۔'
اس سلسلے میں پنچایت سوٹہ کے ایک وارڈ ممبر ڈمپل بھگت نے سسٹم سے تنگ آکر استعفیٰ دے دیا حالانکہ بلاک کے عہدیداران و متعلقہ پنچایت کے دیگر افراد نے معاملہ میں مداخلت کر کے مستقبل میں بہتر تعاون دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
وارڈ ممبر ڈمپل بھگت نے کہا کہ میں اس وقت تک اپنا استعفیٰ واپس نہیں لوں گا جب تک تمام ترقیاتی فنڈس کی تقسیم کاری برابر نہیں کی جاتی'۔
یہ بھی پڑھیے
ریاستی درجہ بحال کرنے پر حکومت کی منشا مشکوک: آزاد
ڈمپل بھگت کے اس فیصلہ پر لوگوں نے اُن کی حمایت کی ہے۔ ڈمپل بھگت نے متعلقین پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ فنڈس تقسیم کرنے کے اختیارات سرپنچ نے اپنے تک ہی محدود رکھے ہیں جس کی وجہ سے باقی نمائندگان کی حق تلفی ہو رہی ہے۔
اس دوران بلاک بھالہ کے تمام پنچوں نے اپنے حقوق کی لڑائی لڑنے کے لئے الگ سے اکائی تشکیل دی جو مستقبل میں پنچوں کے ساتھ ہو رہے امتیازی سلوک کے خلاف اکھٹا ہو کر جدوجہد کریں گے۔