ضلع ڈوڈہ کے بھلیسہ میں گورنمنٹ پرائمری اسکول ہرم گام دہروری کی عمارت کی شکستہ حالت کی وجہ سے بچوں کا مستقبل اور ان کی زندگیاں خطرے سے دو چار ہیں۔
اسکول کی حالت اتنی خستہ ہے کہ والدین بچوں کو اسکول بھیجے سے کتراتے ہیں۔ والدین کا کہنا ہے کہ عمارت طلبا کے لیے بہت خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
اسکول میں زیادہ تر غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والے بچے پڑھتے ہیں تاہم عمارت کی شکستہ حالت کی وجہ سے بچوں کا مستقبل اور ان کی زندگیاں خطرے سے دو چار ہیں۔ تین کمروں پر مشتمل اسکول میں 70 سے زیادہ طبا زیر تعلیم ہیں۔ ان تین کمروں میں سے ایک کمرے میں دفتر ہے جبکہ ایک کمرے کو باروچی خانہ بنایا گیا ہے۔ سنہ 2005 ء میں آئے زلزلے سے عمارت کو نقصان پہنچا اور اس کے بعد سے اب تک مرمت نہیں کی گئی۔
اساتذہ و دیگر سٹاف بھی سکول کی خستہ حالی پر پریشان ہیں۔ انہوں نے ضلع اور لیفٹیننٹ گورنر سے عمارت کو از سر نو تعمیر کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔
اسکول گراؤنڈ نہ ہونے کی وجہ سے طلباء کھیل سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکتے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے متعلقہ زیڈ ای او سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا اسکول کا جائزہ لے کر ہی ان کے مطالبے کا ازالہ کیا جائے گا۔