ضلع ڈوڈہ میں نیشنل ٹریڈ یونین فرنٹ کی جانب سے آنگن واڑی ملازمین، ہلپرس کے مسائل اور مطالبات کی نسبت سے ایک میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ میٹنگ کے بعد ٹریڈ یونین صدر برکت علی نے کہا کہ کہ عرصہ دراز سے ورکرس، ہلپرس آنگن واڑی سنٹرز چلا رہی ہیں لیکن اُن کو ماہانہ اُجرت بہت ہی کم مل رہی ہے۔ اُن کے مستقبل کے حوالے سے حکومتی سطح پر آج تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
برکت علی نے کہا کہ آنگن واڑی ملازمین نے اپنی مانگوں کو لے کر متعدد مرتبہ احتجاج بھی کیا لیکن اقتدار میں بیٹھے لوگوں نے صرف یقین دہانی کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔
اُنہوں نے بتایا کہ محکمہ آئی سی ڈی ایس کی ڈی پی سی زیر التوا ہے۔ آنگن واڑی ورکرس کی ترقی بھی رک گئی ہے۔ اس کے علاوہ سنئیارٹی پرموش پر بھی روک لگی ہوئی ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ حکومت نے آنگن واڑی ورکرس اور ہلپرس کی تنخواہ میں اضافہ کا وعدہ کیا تھا لیکن تاحال وہ وعدہ بھی وفا نہ ہوا ہے۔ مہنگائی کے دور میں قلیل ماہانہ اور روز مرّہ کی ضروریات کو پورا کرنا مشکل ہو رہا ہے۔
برکت علی نے کہا کہ ریاست سے یوٹی بننے کے بعد بھی آنگن واڑی ملازمین کے نصیب نہیں بدلے ہیں اور تنخواہ جوں کی توں چھ ماہ بعد ہی ملتی ہے۔ جس وجہ سے آنگن واڑی ورکرس ہلپرس مشکلات سے دوچار ہیں جبکہ حکومت کی طرف سے جب بھی انتخابات، کورونا وائرس کی ڈیوٹی یا دوسرا کوئی سرکاری پروگرام ہو تو اُس وقت انہی ملازمین کو تعینات کیا جاتا ہے اور کاغذی کام اُن سے پٹواری کے برابر لیا جاتا ہے۔ مگر تنخواہ بہت ہی کم دی جاتی ہے۔
اُنہوں نے جموں کشمیر انتظامیہ لفٹینٹ گورنر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آنگن واڑی ورکرس ہلپرس کے مطالبات کو جلد از جلد پورا کیا جائے اور ماہانہ تنخواہ مذکورہ ملازمین کے حق میں وگزاز کی جائے تاکہ اُن کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے