ڈوڈہ: ڈودہ کے گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول گرلز بھدرواہ کی درجنوں طالبات پرانے ہسپتال بھدرواہ کے باہر جمع ہوئیں اور جموں و کشمیر بورڈ آف سکول ایجوکیشن کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔ احتجاج کی وجہ سے سڑک قصّبہ میں گاڑیوں کی نقل و حرکت متاثر ہوئی۔
ایک طالبہ نے کہا کہ کووڈ 19 کی پابندیوں کی وجہ سے نہ صرف موسم گرما بلکہ سرمائی زون کے طلبا کو بھی بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور اُن کی تعلیم پر منفی اثرات پڑے ہیں۔ اگر گرمائی زون کے طلبا اور پرائیویٹ طلبا کو بڑے پیمانے پر پروموشن دی گئی تو ہمیں کیوں نہیں دی گئی؟"
بھدرواہ کے دور دراز علاقے شنکھوجہ سے پہنچی طالبہ نے کہا کہ میرا علاقہ انتہائی پہاڑی اور دور دراز علاقے میں سے ایک ہے، جہاں نیٹ ورک کا مسئلہ آن لائن کلاسوں کو جوڑنے کے لیے باقاعدہ مسئلہ ہے۔ مالی بحران کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ طلبی کے پاس اسمارٹ فون نہیں ہیں۔
طلبہ نے کہا کہ جے کے بورڈ آف سکول ایجوکیشن کو ہماری حقیقی مطالبات کو سننا چاہیے اور گیارہویں جماعت کے لیے ماس پروموشن کا اعلان کرنا چاہیے کیونکہ یہ ہماری پریشانیوں کا واحد حل ہے۔
مزید پڑھیں: ضلع ڈوڈہ کے قصبہ ٹھاٹھری میں آتشزدگی، تین منزلہ مکان خاکستر
پاکستان میں شدید زلزلہ، 20 افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی
اُنہوں نے بورڈ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بغیر کسی تاخیر کے ماس پرموشن دے کر طلبہ کو اگلی جماعتوں میں داخلہ دے کر درس و تدریس کا عمل شروع کیا جائے۔ دریں اثنا، ایس ڈی پی او بھدرواہ میر غفور نے موقع پر پہنچ کر احتجاج کرنے والے طالبات سے بات کی اور انہیں ہدایت دی کہ وہ سڑک بند کرنے کے بجائے کسی مناسب جگہ پر اپنا احتجاج درج کرائیں۔