جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں کاستی گڑھ سے تعلق رکھنے والے بی ڈی سی نے عوامی مطالبات کو پورا کرنے اور بنیادی ضروریات فراہم کرنے کی انتظامیہ سے اپیل کی ہے۔
بلاک ڈیویلپمنٹ کونسلر کاستی گڑھ عبدالغنی بٹ نے ضلع انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’عوامی مسائل کی پورہ طرح سنوائی نہیں ہو رہی ہے۔ عوام کی مانگوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔‘‘
بی ڈی سی چیئرمین نے مزید بتایا کہ بیک ٹو ولیج پروگرام (مرحلہ سوم) کے دوران لوگوں نے طبی سہولیات، پانی کی سپلائی اور رابطہ سڑکوں پر کام نہ ہونے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیک ٹو ولیج اول و دوم کے دوران 14 ایف سی کے تحت کئے گئے ترقیاتی کاموں کے لیے رقومات واگزار نہیں کی گئی ہیں۔ انکے مطابق فنڈس تاحال واگزار نہ کئے جانے کے سبب لوگ احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
بٹ نے بتایا کہ کاستی گڑھ بلاک میں بی ڈی او کی اسامی خالی پڑی ہے جس کے لیے کسی نئے بی ڈی او کو منتخب کرنا از حد ضروری ہے۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ میڈیکل سب سنٹر لہاڑی میں میڈیکل اسسٹنٹ کی عدم موجودگی کے باعث لوگوں کو مقامی دوا فروشوں کے رحم و کرم پر منحصر رہنا پڑتا ہے۔ وہیں انہوں نے بیک ٹو ولیج دوم اور سوم کے دوران کھلاڑیوں کو فراہم کئے گئے سپورٹس کِٹس کے متعلق کہا کہ ’’وہ نامکمل ہیں، اور بعض ضروری چیزیں موجود نہیں۔‘‘ انہوں نے کھلاڑیوں کے لئے ضروری سامان فراہم کرنے کی بھی انتظامیہ سے اپیل کی۔
بی ڈی سی کاستی گڑھ نے مزید بتایا کہ بیک ٹو ولیج (اول و دوم) کے دوران عوام نے جو مطالبات اعلیٰ افسران کے سامنے رکھے تھے اُن کو مکمل کیا جائے تاکہ اس طرز کے دیگر پروگرام میں عوام کا تعاون اُن کو مل سکے۔ اس ضمن میں اُنہوں نے ڈی سی ڈوڈہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کاستی گڑھ میں عوامی مطالبات اور جائز مانگوں کو تاخیر کئے بغیر پورا کیا جائے۔