ETV Bharat / state

ڈوڈہ: ’ہائی اسکول کی عمارت کھنڈر میں تبدیل‘

author img

By

Published : Mar 11, 2021, 5:14 PM IST

پہاڑی ضلع ڈوڈہ کا گورنمنٹ ہائی اسکول، ہانچھ کی عمارت انتہائی خستہ ہو چکی ہے جس وجہ سے اسکول میں زیر تعلیم 300 سے زائد طلبا کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔

ڈوڈہ: ’ہائی اسکول کی عمارت کھنڈر میں تبدیل‘
ڈوڈہ: ’ہائی اسکول کی عمارت کھنڈر میں تبدیل‘

ضلع ڈوڈہ کے ہانچھ علاقے میں سنہ 1954میں قائم کیے گئے اسکول کو 1984میں ہائی اسکول کا درجہ دیا گیا تھا۔ ہائی اسکول میں قریب 300 مقامی بچے اس وقت زیر تعلیم ہیں۔

مقامی باشندوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسکول کی خستہ حال عمارت کی تعمیر و تجدید کے نام پر ہر سال سرکاری خزانے سے موٹی رقم نکالی جاتی ہے، تاہم ’’اسکول کے نام پر نکالی جانے والی رقومات کا غبن کیا جاتا ہے۔‘‘

ڈوڈہ: ’ہائی اسکول کی عمارت کھنڈر میں تبدیل‘

ایک مقامی سرپنچ نے بتایا کہ بارش کا پانی اسکول کے کلاسز اور کمپیوٹر و سائنس لیب میں داخل ہونے سے لاکھوں روپے کا سامان خراب ہو چکا ہے۔ جبکہ تعلیم کے دوران طلبا اور استاتذہ کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قریب 300 طلبا کی تعلیم کے لیے محض دو یا تین کمرے موجود ہیں جس سے طلباء کی پڑھائی اثر انداز ہو رہی ہے۔

مقامی باشندوں کے مطابق ارباب اقتدار جان بوجھ کر ہانچھ علاقے کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ خستہ حال اسکولی عمارت کے سبب کئی طلباء اسکول جانے سے کتراتے ہیں جس سے انکا مستقبل تاریک ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسکول کی خستہ حال عمارت کی تعمیر و مرمت کے لیے علاقے کے لوگوں نے انتظامیہ سمیت محکمہ تعلیم کے دفاتر کے کئی بار چکر کاٹے مگر ’’اسکول کی مرمت نہ کیے جانے کے سبب عمارت کھنڈر بننے کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔‘‘

اُنہوں نے مزید بتایا کہ دو سال قبل ایک عمارت تعمیر کی گئی تھی جو تعمیر ہونے کے ٹھیک ایک سال بعد ہی خستہ حالی کی شکار ہو گئی ہے۔

مقامی لوگوں سمیت طلباء نے جموں و کشمیر کی لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقہ میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کیلئے اسکول کی عمارت کی تجدید و مرمت کی جائے اور اسکول میں تعلیمی و تدریسی عملہ کی اسامیوں کو بھی پر کیا جائے، تاکہ طلباء بنا کسی پریشانی کے تعلیم حاصل کر سکیں۔

ضلع ڈوڈہ کے ہانچھ علاقے میں سنہ 1954میں قائم کیے گئے اسکول کو 1984میں ہائی اسکول کا درجہ دیا گیا تھا۔ ہائی اسکول میں قریب 300 مقامی بچے اس وقت زیر تعلیم ہیں۔

مقامی باشندوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسکول کی خستہ حال عمارت کی تعمیر و تجدید کے نام پر ہر سال سرکاری خزانے سے موٹی رقم نکالی جاتی ہے، تاہم ’’اسکول کے نام پر نکالی جانے والی رقومات کا غبن کیا جاتا ہے۔‘‘

ڈوڈہ: ’ہائی اسکول کی عمارت کھنڈر میں تبدیل‘

ایک مقامی سرپنچ نے بتایا کہ بارش کا پانی اسکول کے کلاسز اور کمپیوٹر و سائنس لیب میں داخل ہونے سے لاکھوں روپے کا سامان خراب ہو چکا ہے۔ جبکہ تعلیم کے دوران طلبا اور استاتذہ کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قریب 300 طلبا کی تعلیم کے لیے محض دو یا تین کمرے موجود ہیں جس سے طلباء کی پڑھائی اثر انداز ہو رہی ہے۔

مقامی باشندوں کے مطابق ارباب اقتدار جان بوجھ کر ہانچھ علاقے کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ خستہ حال اسکولی عمارت کے سبب کئی طلباء اسکول جانے سے کتراتے ہیں جس سے انکا مستقبل تاریک ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسکول کی خستہ حال عمارت کی تعمیر و مرمت کے لیے علاقے کے لوگوں نے انتظامیہ سمیت محکمہ تعلیم کے دفاتر کے کئی بار چکر کاٹے مگر ’’اسکول کی مرمت نہ کیے جانے کے سبب عمارت کھنڈر بننے کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔‘‘

اُنہوں نے مزید بتایا کہ دو سال قبل ایک عمارت تعمیر کی گئی تھی جو تعمیر ہونے کے ٹھیک ایک سال بعد ہی خستہ حالی کی شکار ہو گئی ہے۔

مقامی لوگوں سمیت طلباء نے جموں و کشمیر کی لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقہ میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کیلئے اسکول کی عمارت کی تجدید و مرمت کی جائے اور اسکول میں تعلیمی و تدریسی عملہ کی اسامیوں کو بھی پر کیا جائے، تاکہ طلباء بنا کسی پریشانی کے تعلیم حاصل کر سکیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.