سرینگر: میر واعظ کشمیر اور کُل جاعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مولوی محمد عمر فاروق نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں ان کی "گھر میں نظر بندی" کو چیلنج کیا گیا ہے اور عدالت جمعہ کو درخواست کی سماعت کرے گی۔ قابل ذکر ہے کہ میر واعظ محمد عمر فاروق ایک ماہ سے گھر میں نظر بند ہیں اور ان کی نقل و حرکت پر پابندی ہے۔
ایسے میں جموں کشمیر انتظامیہ کا کہنا ہے وہ آزاد ہیں اور وہ مرضی کے مطابق کہیں بھی جاسکتے ہیں لیکن اس کے باوجود سیکورٹی وجوہات کی بنا پر پولیس انہیں گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ چونکہ مذکورہ رٹ پٹیشن کے زیر التوا ہونے کے دوران بھی میرواعظ کو ایک بار پھر غیر قانونی اور غیر آئینی طور حراست میں رکھا جا رہا ہے اور انہیں ان کے بنیادی اور مذہبی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔ اس لئے میرواعظ کو ایک اور سی ایم پی نمبر5884/2024 ایک فوری شنوائی کیلئے دائر کرنے پر مجبور کیا گیا اور اس درخواست کی پیروی میں سی ایم پی نمبر اب اس مہینے کی 4 تاریخ یعنی جمعہ کو ہائی کورٹ میں شنوائی کیلئے درج ہے۔
انہوں نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہائی کورٹ آئین میں درج قدرتی انصاف اور انسانی حقوق کے قوانین کے پیش نظر میرواعظ کو نظر بندی سے فوری ریلیف فراہم کرے گی اور انہیں رہا کیا جائےگا۔ اس دوران قانونی برادری، سیاسی تنظیموں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ میر واعظ کو حاصل بنیادی حقوق کو سلب کئے جانے کے ضمن میں اس زیادتی کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔