وادی کشمیر کی طرح خطہ چناب کے تینوں اضلاع میں میوہ صنعت کے ساتھ کثیر آبادی وابستہ ہے۔ اگرچہ وادی کشمیر کی طرز پر چناب میں میوہ صنعت نے اُس قدر مقبولیت حاصل نہیں کی ہے، تاہم متعدد کسان میوہ صنعت خصوصا سیب کی کاشت کی جانب راغب ہو رہے ہیں۔
باغبانوں کو حکومتی سطح پر امداد فراہمی کے لیے مختلف فلاحی اسکیمیں چلائی جا رہی ہیں جس کے سبب بعض کسانوں نے روایتی کھیتی باڑی کو ترک کرکے باغبانی کی طرف توجہ مبذول کی ہے۔ تاہم میوہ صنعت سے جڑے کسانوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’محکمہ باغبانی نے ضلع ڈوڈہ کو نظر انداز کیا ہے۔‘‘
ضلع ڈوڈہ کے ادھیانپور علاقے کے باغبانوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنی زمین میں میوہ جات کی بہتر نشو نما اور معیاری اقسام کے پودے لگانے کے لئے سخت محنت کرتے ہیں تاہم کم علمی، مناسب وقت پر محکمہ کی جانب سے تعاون نہ کیے جانے کے سبب انکی پیداوار میں اضافہ نہیں ہو رہا ہے۔
کسانوں نے ضلع انتظامیہ خصوصا محکمہ باغبانی سے ضلع کے کسانوں کو باغبانی سے متعلق معقول ٹریننگ فراہم کرنے، نئے ہائی برڈ پودے فراہم کرنے اور دیگر ادویات و اسکیموں سے متعلق آگہی فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے کہا کہ موسمی تبدیلی خصوصا ژالہ باری کے سبب وہ پہلے ہی کافی پریشان ہیں تاہم انکے مطابق محکمہ باغبانی کی جانب سے انہیں بہتر ٹریننگ فراہم نہ کیے جانے کے سبب انکی پیداوار میں اضافہ نہیں ہو پا رہا۔